صدرمملکت سے جمہوریہ چیک کے وزیرخارجہ کی ملاقات
Sep ۰۷, ۲۰۱۵ ۱۵:۱۹ Asia/Tehran
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے دنیا کے ممالک کے درمیان تعاون کا مطالبہ کیا ہے
صدرمملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے پیرکو تہران میں جمہوریہ چیک کے وزیرخارجہ لوبومیر زائورالک سے ملاقات میں بعض ممالک کی جانب سے دوسرے ملکوں کے داخلی امورمیں مداخلت اور تشدد و دہشت گردی کو ایک ہتھکنڈا اور حربہ سمجھنے کو دو ایسے مسئلے قرار دیا ہے جو علاقائی اور عالمی نتائج کے حامل ہیں-ایران کے صدر نے کہا کہ وہ ممالک جو طاقت اور وسائل کے حامل ہیں انھیں اپنے علاقائی اثر ونفوذ کو بڑھانے یا کسی دوسرے بہانے سے اپنے نظریات دوسرے ممالک پر مسلط نہیں کرنا چاہئے اور ان کے داخلی مسائل میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے-
صدرمملکت حسن روحانی نے نسلی امتیاز، ناانصافی، نسل ، دینی اورقومی توہین نیزایک اچھی زندگی کے حصول میں مایوسی کو جوانوں کے دہشت گرد گروہوں میں شامل ہونے کی ایک وجہ قراردیا اورکہا کہ دہشت گرد گروہ جب منطق و دلیل سے عوام کو اپنی طرف مائل نہیں کر پاتے تو خوف و دہشت اور قتل و غارت گری کا ماحول پیدا کرکے خود کو مسلط کرتے ہیں-
اس ملاقات میں جمہوریہ چیک کے وزیرخارجہ لوبومیر زائو رالک نے اپنے ملک کی جانب سے ویانا معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے علاقائی اورعالمی مسائل کے حل میں ایران کی اہمیت اورکردار کی جانب اشارہ کیا اورکہا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی سمجھوتے نے علاقے اوردنیا میں ایران کے بہتر کردار کے لئے ایک ماحول فراہم کیا ہے اور جمہوریہ چیک کا خیال ہے کہ ایران کی موجودگی کے بغیر، دہشت گردی اورپناہ گزینوں کے مسئلے کے سیاسی راہ حل تک نہیں پہنچا جا سکتا-