Sep ۲۲, ۲۰۱۵ ۱۸:۳۰ Asia/Tehran
  • ایران کی خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی: حداد عادل

تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن نے کہا ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی-

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کےمطابق تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن غلام علی حداد عادل نے چین کے وزیر "وانگ" سے ملاقات کے دوران گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ایٹمی مذاکرات میں چین کے کردار کی اہمیت پر تاکید کی- انہوں نے کہا کہ چین نے پابندیوں کے سخت ترین دور میں بھی ایران کا ساتھ دیا ہے-غلام علی حداد عادل نے اس امر پر تاکید کرتے ہوئے، کہ آج دنیا میں بہت سے افراد ایران کی پالیسیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، کہا کہ حالیہ مہینوں کے دوران یورپ کے مختلف وفود نے ایران کا دورہ کیا لیکن ایٹمی مذاکرات کے بعد ایران کی خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی-

تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن نے کہا کہ حکومتوں کی تبدیلی اور حتی پارلیمنٹ میں دھڑوں کی تبدیلی کے باوجود ایران کی خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی - انہوں نے کہا کہ البتہ ممکن ہے کہ اندرون ملک یا بیرون ملک بعض افراد کے ذہنوں میں کچھ تصورات ہوں لیکن اسلامی نظام کی بنیادی پالیسیوں کا تعین رہبر انقلاب اسلامی کرتے ہیں- چین کے وزیر وانگ نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان بہت سے اشتراکات بھی پائے جاتے ہیں- واضح رہے کہ تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن غلام علی حداد عادل چین کے بعض سیاسی حکام کے ساتھ ملاقات اور مذاکرات نیز اس ملک کے اقتصادی، صنعتی اور ثقافتی مراکز کے معائنے کی غرض سے بیجنگ کے دورے پر ہیں-

ٹیگس