فرانس کی سینیٹ کے چیئرمین کی ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات
-
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کے روز تہران میں فرانس کی سینیٹ کے چیئرمین ژرار لارشے سے ملاقات کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یورپ والوں کو امتیازی سلوک کے بارے میں اپنا آزاد اور مستقل ارادہ ظاہر کرنا چاہیے۔
اطلاعات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کے روز تہران میں فرانس کی سینیٹ کے چیئرمین ژرار لارشے سے ملاقات میں ایران کا سفر کرنے کی پابندیوں کے بارے میں یورپی باشندوں کے لیے امریکی کانگرس کے امتیازی فیصلے اور قانون کے بارے میں کہا کہ یہ قانون ہر چیز سے پہلے یورپ کی خودمختاری اور استقلال کے خلاف ہے اور اس قانون کی روح یہ کہتی ہے کہ جو بھی دہشت گردوں کے ساتھ ہے اسے تحفظ حاصل ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اسی طرح ایرانی صدر کے آئندہ دورہ فرانس کے، دونوں ملکوں کے تعلقات پر پڑنے والے ممکنہ اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور فرانس کے تعلقات میں دونوں ملکوں کے مفادات کے مطابق نقل و حمل، توانائی، ٹیکنالوجی، ماحولیات اور بہت سے دیگر شعبوں میں تبدیلی آنا چاہیے اور دونوں قوموں کے مفادات کے راستے میں بڑے قدم اٹھانا چاہییں۔
محمد جواد ظریف نے علاقے میں انتہاپسند گروہوں کے خطرے کے بارے میں بھی کہا کہ انتہا پسندی کا مسئلہ اور تکفیری گروہوں سے پیدا ہونے والے خطرات آج ایران اور فرانس اور پوری دنیا کے لیے ایک مشترکہ خطرہ بن چکے ہیں۔
فرانس کی سینیٹ کے چیئرمین نے بھی مشترکہ جامع ایکشن پلان کی تیاری میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارتی سرگرمیوں کے نتائج اور علاقے کے بحرانوں کے حل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کی سینیٹ کئی برسوں پر محیط ایٹمی مسئلے کے حل میں ایرانی وزیر خارجہ کے موثر اور تعمیری کردار اور علاقے کے پیچیدہ بحرانوں کے حل میں ایران کی تعمیری شرکت کو سراہتی ہے۔