Feb ۲۴, ۲۰۱۶ ۰۶:۳۰ Asia/Tehran
  • ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان
    ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے تہران نے بحران شام کے آغاز سے ہی اس ملک میں جنگ بندی کے قیام پر زور دیا ہے-

ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے کہا ہے کہ ایران کو یقین ہے کہ شام کی حکومت جنگ بندی کی پابندی کرے گی لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ مشہور دہشت گرد گروہوں سے وابستہ مسلح گروہ بھی اس جنگ بندی کی پابندی کریں گے یا نہیں؟ کیوں کہ دہشت گردوں سے وابستہ مسلح گروہ شام میں بدامنی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں-

امیر عبداللھیان نے کہا کہ تہران نے دہشت گردی سے مقابلے میں مدد پہنچانے، پائیدار جنگ بندی کے قیام، انسان دوستانہ امداد کے عمل کو آسان بنانے اور اقوام متحدہ کے توسط سے شامی گروہوں کے درمیان مذاکرات کے انعقاد کے سلسلے میں بھرپور کوشش کی ہے-

شام کی وزارت خارجہ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ دمشق، امریکہ اور روس کی جانب سے اعلان شدہ جنگ بندی سمجھوتے پر اتفاق کرتا ہے اور اس پر عملدرآمد بھی کرے گا، لیکن داعش اور جبھۃ النصرۃ کے خلاف اپنی کاروائیاں بدستور جاری رکھے گا- امریکہ اور روس نے پیر کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے ستائیس فروری سے شام میں جنگ بندی کے قیام پر اتفاق کرلیا ہے اور شام کی حکومت اور مخالف گروہوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سمجھوتے کے تعلق سے اپنے موقف کا اعلان کریں- ماسکو اور واشنگٹن نے کہا ہے کہ اس جنگ بندی کا اطلاق داعش اور جبھۃ النصرۃ دہشت گرد گروہوں پر نہیں ہوگا - دہشت گرد گروہوں نے شام میں گذشتہ پانچ برسوں سے بدامنی پھیلا رکھی ہے-

ٹیگس