ایران اور سوئزر لینڈ کے صدور کی مشترکہ پریس کانفرنس
ایران اور سوئزرلینڈ نے باہمی تعاون کے فروغ پر زور دیا ہے۔
تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور صدر یوہان اشنائیڈر امان نے مختلف شعبوں میں تہران اور برن کے درمیان تعلقات کے فروغ کا عزم ظاہر کیا۔ صدر حسن روحانی نے اس موقع پر کہا کہ آزادی و خود مختاری اور جمہوریت و انتخابات نے ایران اور سوئزرلینڈ کو ایک دوسرے کے مزید قریب کر دیا ہے کیوں یہ عناصر دونوں ملکوں کے بنیادی ستون شمار ہوتے ہیں۔
صدر مملکت نے جمعے کے روز ایران میں ہونے والے انتخابات میں عوام کی بھرپور اور غیر معمولی شرکت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی شرکت اس حد تک زیادہ تھی کہ آدھی رات تک پولنگ کا سلسلہ جاری رکھنا پڑا۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ انہوں نے اپنے سوئیس ہم منصب کے ساتھ دیگر معاملات کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی ہے جس میں بینکاری تعاون سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر یوہان اشنائیڈر امان کے ساتھ ایران اور سوئزر لینڈ کے درمیان صنعت، زراعت، ٹرانسپورٹ اور فضائی رابطوں کے قیام کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اور سوئزرلینڈ نے سائنسی اور فنی تعاون سے متعلق مفاہمت کی چھے یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں، جبکہ دونوں ملکوں کے متعلقہ حکام، سیاحت کے فروغ کے حوالے سے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ صدر نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کے معاملے پر بات چیت کی ہے اور خاص طور پر ان مسائل اور مشکلات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا جن کا اس وقت یورپ میں آباد مسلمانوں کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے خطے کے بہت سے ممالک کے لوگ، یورپ کی جانب جانے پر مجبور ہو گئے ہیں اور اس کے نتیجے میں انسانی حقوق کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں جن کو حل کیا جانا ضروری ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے واضح کیا کہ انسانی حقوق کے لحاظ سے دنیا کا کوئی بھی ملک مطلوبہ مقام پر نہیں پہنچ سکا ہے اور تمام ملکوں کو اس سلسلے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔