پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران اور جنوبی کوریا کے تعلقات میں پیشرفت
جنوبی کوریا کی صدرپارک گیون ہای کے دورہ تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران اور جنوبی کوریا نے مختلف میدانوں میں تعاون کے انیس سمجھوتوں پردستخط کئے ہیں-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران اور جنوبی کوریا کے درمیان انیس سمجھوتوں پر دستخط کی تقریب کے بعد کہا کہ ایران اور جنوبی کوریا نے اپنے اقتصادی تعلقات کے حجم میں تین گنا اضافہ کیاہے- صدرمملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے جنوبی کوریا کی صدر کے ساتھ مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں ملکوں کے بینکینگ کے شعبوں میں تعاون کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کوریا کےصنعتکاروں کے لئے ایران میں بے شمار مواقع موجود ہیں - انہوں نے کہا کہ ایران اور جنوبی کوریا، مشرق وسطی اور مشرقی ایشیا کے دو اہم ممالک ہیں جن کے باہمی روابط انتہائی اہمیت کےحامل ہیں - انہوں نے کہا کہ گذشتہ پینتالیس برسوں میں ایران اور جنوبی کوریا کے تعلقات بہت ہی مثبت اور تعمیری رہے ہیں-
صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ جنوبی کوریا کی صدر محترمہ پارک گیون ہای کے دورہ تہران میں اہم سمجھوتے ہوئے ہیں کہا کہ ان میں ایک سمجھوتہ یہ ہے کہ دونوں ملکوں نے اپنے تجارتی تعلقات کو اسٹریٹیجک تعلقات میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیاہے جس کی بنیاد پر جنوبی کوریا کی کمپنیاں ایران میں سرمایہ کاری کریں گی اور ایران کے ساتھ مشترکہ اقتصادی سرگرمیاں انجام دیں گی- انہوں نےکہا کہ ان مشترکہ اقتصادی سرگرمیوں کےنتیجے میں ایران کو جدید ترین ٹیکنالوجی حاصل ہوگی-
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے جزیرہ نمائے کوریا اور مشرق وسطی کی سلامتی کو دونوں ملکوں کے تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لئے بنیادی اہمیت کا حامل قراردیا اور کہا کہ ایران جزیرہ نمائے کوریا میں امن و استحکام کا خواہاں ہےاور اصولی طور پروہ ہرقسم کے عام تباہی پھیلانےوالے ہتھیاروں کا مخالف ہے - انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پوری دنیا اور خاص طور پر جزیرہ نمائےکوریا اور مشرق وسطی کو عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ایٹمی ہتھیاروں سے پاک دیکھنا چاہتاہے -
صدرمملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس سے پہلے جنوبی کوریا کی اپنی ہم منصب کے ساتھ مذاکرات کے دوران مشرق وسطی میں امن و استحکام کی برقراری، یمن میں جنگ کے خاتمے اور اس ملک میں قیام امن کے لئے یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات کے آغاز کے بارے میں تبادلہ خیال کیا- انہوں نے دہشت گردی کے خلاف عراق کی جنگ اور شام کے سیاسی مستقبل کے بار ےمیں بھی بات چیت کی-
جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہای نے بھی اس مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ انیس سو باسٹھ میں تہران اورسئول کےدرمیان سفارتی تعلقات کی برقراری کے بعد سے جنوبی کوریا کےکسی بھی سربراہ مملکت یا صدر کا یہ پہلا دورہ ایران ہے کہا کہ ایک ایسے وقت جب عالمی برادری کے ساتھ ایران کے تعلقات میں نئے دورکا آغاز ہوا ہے یہ اہم اورتاریخی دورہ انجام پایا ہے اور دونوں ممالک مختلف شعبوں میں اپنے تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کےلئے پرعزم ہیں -
اس سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے پیر کی صبح تہران میں جنوبی کوریا کی صدر کا سرکاری استقبال کیا ۔ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کی جانب سے جنوبی کوریا کی صدر پارک گئون ہای کے سرکاری استقبال کی تقریب میں دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے اور اس کے بعد، جنوبی کوریا کی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔