ایرانی اموال میں امریکی ڈکیتی پر ناوابستہ تحریک کا احتجاجی بیان
ناوابستہ تحریک نے ایک بیان میں ایران کے سینٹرل بینک کے اموال ضبط کرنے کے لئے امریکی حکومت، کانگریس اور عدالتوں کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے اس سلسلے میں بین الاقوامی قوانین کی رعایت کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
نیویارک سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ناوابستہ تحریک کے اس بیان کے بعد اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک مراسلے میں ناوابستہ تحریک کے بیان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی ایک دستاویز کی حیثیت سے جاری کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
اس مراسلے میں انھوں نے امریکی اقدامات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران کے سینٹرل بینک کے اموال کو ضبط کرنے سے متعلق امریکہ کا اقدام، ایک ایسی خلاف ورزی ہے جس سے بین الاقوامی تعلقات میں عدم استحکام پیدا و سکتا ہے اور قانون کی حکمرانی کمزور پڑ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کی عدالت عالیہ نے بیس اپریل کو اپنے ملک کی نچلی عدالتوں کے اس فیصلے کی توثیق کی ہے کہ وہ مقدمے کی پیروی کرنے والے دہشت گردی کے شکار افراد کے اہل خانہ کو ایران کے منجمد اثاثوں سے تاوان ادا کر سکتی ہیں۔ یہ گھرانے امریکہ کے ان دو سو اکتالیس فوجیوں سے تعلق رکھتے ہیں جو انّیس سو تراسی میں اپنے بیروت ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔