دہشت گردی کو حربے کے طور پر استعمال کرنا ایک شرمناک اقدام ہے، جابری انصاری
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان جابری انصاری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو ایک حربے کے طور پر استعمال کرنا ایک پست اور شرمناک اقدام ہے کہ جس کے الٹے نتائج برآمد ہوں گے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی ہفتے وار پریس کانفرنس میں عراق میں ہونے والے دھماکوں کے تعلق سے ترکی کے خلاف اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے کے بیان کے بارے میں کہا کہ بعض ملکوں کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کا استعمال، علاقے کے کسی بھی ملک کے فائدے میں نہیں ہے اور اس کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے۔ ا
نھوں نے کہا کہ تہران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ اس بات کی توقع رکھتا ہے کہ پڑوسی اور علاقے کے ممالک، مسائل کو منطقی پالیسیوں سے حل کرنے کی کوشش کریں گے اور وہ اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ دہشت گرد گروہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہو سکیں۔
حسین جابری انصاری نے کہا کہ ایران نے جو کمیٹی تشکیل دی تھی اس کی جائزہ رپورٹ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کو پیش کردی گئی ہے اور قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے اجلاس کے بعد، عمل میں لائے جانے والے اقدامات اور جائزہ رپورٹ کے نتیجے کو ایک بیان کی شکل میں پیش کر دیا جائے گا۔
ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان نے جاپان کے وزیراعظم کے دورہ ایران کے بارے میں تاکید کے ساتھ کہا کہ اس دورے کی حتمی تاریخ طے پاتے ہی رائے عامہ کو باخبر کر دیا جائے گا۔ انھوں نے بینکنگ کے امور سے متعلق ایران اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے بارے میں بھی کہا کہ اب تک ملاقات کی دو نشستیں ہو چکی ہیں جن میں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد اور خاص طور سے ایران کے مالی اور بینکنگ امور سے متعلق پہلوؤں پر گفتگو ہوئی۔