Dec ۲۹, ۲۰۲۵ ۲۰:۰۵ Asia/Tehran
  • تہران کانفرنس کے خصوصی پینل میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کو عالمی اقوام کے لیے نمونۂ عمل قرار دیا گیا

تہران میں شہید جنرل قاسم سلیمانی پر بین الاقوامی کانفرنس کے خصوصی پینل میں روسی مندوب سرگئی بابورین نے شہید قاسم سلیمانی کو دنیا کی ان تمام اقوام کے لئے مثالی ہستی قرار دیا کہ جنہیں اپنی خودمختاری، اور تہذیبی تشخص عزیز ہے

سحرنیوز/ایران  ایک روسی ماہر سرگئی بابورین نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری اور تعاون، جنرل سلیمانی کی سفارتی اور ذاتی صلاحیتوں کی وجہ سے قائم ہوا۔  

آل رشین یونین آف پیپلز کے سربراہ سرگئی بابورین نے "شہید جنرل قاسم سلیمانی؛ سفارتکاری اور مزاحمت" کے عنوان سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر " مزاحمت کی نئی تحریکوں؛ رجحانات اور خطرات" کے پینل میں کہا کہ قاسم سلیمانی ان لوگوں کے لیے قابل قدر ہیں جو اپنی اقوام کے تہذیبی تشخص کی حفاظت چاہتے ہیں اور چاہتےہیں کہ امریکہ یا عالمی صیہونزم کے شر کی بھینٹ نہ چڑھیں-

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری قومیں اتحاد کے لیے، جدوجہد کئے بغیر زندہ نہیں رہ سکیں گی۔ اور اسی اتحاد کے نام پر روس اور ایران کے درمیان اسٹریٹیجک شراکت داری پائی جاتی ہے اور یہ بھی جنرل قاسم سلیمانی کی میراث میں سے ایک ہے۔

 

واضح رہےکہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کی چھٹی برسی کی مناسبت سے، "شہید جنرل قاسم سلیمانی؛ سفارت کاری اور مزاحمت" کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس، آج پیر انتیس دسمبر کو تہران میں منعقد ہوئی۔

یہ کانفرنس ملکی اور بین الاقوامی اسکالرز، محققین اور ماہرین کی شرکت سے منعقد ہوئی اور اس کا مقصد خطے اور بین الاقوامی نظام کی موجودہ صورتحال میں مکتب شہید سلیمانی کی فکری، تزویراتی اور علاقائی جہتوں کو بیان کرنا ہے۔

 

اس کانفرنس نے سفارت کاری اور مزاحمت کے درمیان اسٹریٹیجک تعلق پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے علاقائی نظم ونسق کی بحالی اور مغربی ایشیا کی تازہ ترین بدلتی ہوئی صورتحال میں شہید سلیمانی کے کردار اور مقام و منزلت کا جائزہ لیا۔

اس بین الاقوامی کانفرنس میں پرائیویٹ پینلز نے علاقائی نظم و نسق کےقیام میں شہید جنرل سلیمانی کے کردار، مزاحمت کی نئی تحریکوں، رجحانات اور خطرات اور مزاحمت کی حفاظت جیسے موضوعات پر بات کی۔

 

ٹیگس