ایران کے اثاثے لوٹنے پر امریکہ جواب دے، ڈاکٹر لاریجانی
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے کہا ہے کہ ایران کے اموال میں امریکی ڈکیٹی بین الاقوامی ضابطے کے خلاف ہے۔
امریکی عدالت عالیہ نے بیس اپریل کو اس فیصلے کی توثیق کی ہے کہ امریکی عدالتیں دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے امریکیوں کے اہل خانہ کو ایران کے اثاثوں سے تاوان کے طور پر رقم فراہم کر سکتی ہیں۔ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایران کے اثاثے روکنے سے متعلق امریکی عدالت کے فیصلے کو ایران کے اموال میں ڈکیٹی قرار دیتے ہوئے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ کو اپنے اس اقدام کا جواب دینا پڑے گا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کی وزارت خارجہ کو چاہئے کہ اس سلسلے میں عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرے اور قومی سلامتی کے کمیشن کو بھی چاہئے اس مسئلے کا سنجیدگی سے جائزہ لے۔ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے امریکی عدالت عالیہ کے فیصلے کو بین الاقوامی قوانین و اصول کے منافی قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ امریکی عدالت کے اس حکم سے ایران کے اثاثوں کے استعمال کے سلسلے میں امریکی شہریوں کو کوئی حق حاصل نہیں ہو گا۔ حکومت ایران نے امریکہ میں ایران کے سینٹرل بینک کے اثاثوں سے دو ارب ڈالر کی ڈکیٹی کے بارے میں مسئلے کا جائزہ لینے کے لئے ایک ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا ہے۔