قطر میں عرب و اسلامی ملکوں کا سربراہی اجلاس، صیہونی حکومت کی سخت مذمت
قطر پر غاصب صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کے بعد آج دوحہ میں اسلامی اور عرب ملکوں کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس میں قطر ، غزہ، ایران، یمن، لبنان اورشام جیسے اسلامی ملکوں پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔
سحرنیوز/عالم اسلام: دوحہ میں اسلامی اور عرب ملکوں کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے آغاز میں امیر قطر تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ ہمارے ملک کے دارالحکومت دوحہ پر خیانت آمیز اور بزدلانہ حملہ کیا گیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایک ایسے ملک پر حملہ کیا جو غزہ میں جنگ بند کرانے اور قیدیوں کی رہائي کے لئے ثالثی کی کوشش کررہا تھا ۔
امیر قطر نے کہا کہ اسرائیل ایک غاصبانہ اور اپر تھائيڈ سسٹم کی جانب قدم بڑھا رہا ہے اور وہ اپنے آس پاس کے سبھی ملکوں پر حملہ کررہا ہے لیکن اسرائیل کا کوئي بھی منصوبہ کامیاب نہيں ہوسکے گا۔
ہنگامی سربراہی اجلاس سے او آئي سی کے سکریٹری جنرل ، عرب لیگ کے سربراہ، عراق مصر ترکیہ ایران اور دیگر اسلامی اور عرب ملکوں کے سربراہوں نے اسرائیل کے وحشیانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنے خطاب میں قطر پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کا مقصد غزہ میں جنگ بندکرانے کی کوششوں کو سب و تاژ کرنا تھا اور یہ حملہ ایک دہشت گردانہ حملہ تھا۔
صدر پزشکیان نےکہا کہ آج اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے اور فلسطینیوں کے قتل عام میں امریکا برابر کا شریک ہےاجلاس کے دیگر شرکا نے بھی سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرتے ہوئے اسرائیل کو اس کے جرائم کی بابت جواب دہ بنائے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ صیہونی حکام کا گریٹر اسرائیل کا منصوبہ کبھی کامیاب نہيں ہوگا مقررین نے اسرائیل کے جارحانہ عزائم کے مقابلے میں متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔