شیعہ سنی اتحاد، ایران کی اہم ترین پالیسی ہے، علی اکبر ولایتی
عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر اور اسٹریٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ نے شیعہ سنی اتحاد کو ایران کی اہم ترین پالیسی قرار دیا ہے۔
تہران میں انڈونیشیا کے اہلسنت علمائے کرام کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے لیے کئے جانے والے ہر اقدام کی حمایت کرتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے مسلم ممالک میں تکفیریوں کی سرگرمیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سامراجی طاقتوں کے مفادات کی تکمیل اور مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی غرض سے تکفیری دہشت گرد گروہوں کی تقویت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے انڈونیشیا میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف انجام پانے والے بعض اقدامات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے انڈونیشیا کے عوام نے اس مشکل پر غلبہ پالیا ہے اور آج اس ملک میں تکفیری فتنہ کم ہوتا جا رہا ہے۔
اسٹریٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ علی اکبر ولایتی نے مختلف پروگراموں میں مشارکت کے لیے انڈونیشیا کے سنی علمائے کرام کی ایران آمد کو شیعہ سنی اتحاد کا عملی نمونہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ایران اور انڈونیشیا عالم اسلام کے دو بڑے ملکوں کی حثیت سے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے قیام میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔