دہشت گردی کے سدباب کے لیے عالمی پالیسیاں بدلنا ہوں گی، وزیر خارجہ محمد جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو پیچیدہ عالمی مسلہ قرار دیا ہے۔
سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کے انٹرنیشنل ریسرچ سینٹر میں ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کسی خاص جغرافیائی خطے تک محدود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کی لعنت ایک پیچیدہ عالمی مشکل میں تبدیل ہوگئی ہے جس کے سدباب کے لئے عالمی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہوگی۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ دنیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے، لوزنگ پالیسی پر نظرثانی کرکے اسے ون ون پالیسی میں تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی تنازعات میں ایک فریق کم ہارے اور دوسرا زیادہ، تو یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے گا اور دنیا میں کبھی امن و سکون قائم نہیں ہوسکے گا۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ میں پوری جرائت کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ایٹمی مذاکرات میں ایران کی سوچ اور اس کی پالیسیاں موثر واقع ہوئی ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف یورپی ملکوں کے دورے کے دوسرے مرحلے میں بدھ کی صبح سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم پہنچے ہیں۔