ایران کی جانب سے مسجدالاقصی پر حملے کی شدید مذمت
اسلامی جمہوریہ ایران نے غزہ اور مسجدالاقصی پر کئے جانے والے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "بہرام قاسمی" نے اپنے ایک بیان میں غزہ اور مسجد الاقصی پر صیہونی فوجیوں کی وحشیانہ جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس کی یہودی سازی کی کوششوں کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کے اسلامی تشخص کو ختم کرکے اسے یہودی بنائے جانے کا ہراقدام قابل مذمت ہے۔ بہرام قاسمی نے کہا کہ حالیہ چند برسوں کے دوران یہ اپنی نوعیت کے بدترین حملے ہیں کہ جن سے قدس کی غاصب حکومت کی خصلت و ماہیت اور عزائم کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ بہرام قاسمی نے کہا کہ فلسطینی قوم کی استقامت اور پایداری، قابل ستائش ہے کہ جس نے صیہونی حکومت کو ناکو چنے چبوادیئے۔ بہرام قاسمی نے مسجد الاقصی میں انیس سو انہتر میں آتش زنی کے واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کی جانب سے مسجد الاقصی کے اسلامی تشخص کو ختم کئے جانے کی ناپاک کوششوں کا سلسلہ اگرچہ اب بھی جاری ہے تاہم ان کا کوئی نتیجہ نکلنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے مسجد الاقصی کے نیچے اور اس کے اطراف میں کھدائی کئے جانے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صیہونیوں کے اس قسم کے اقدام کو رکوانے کے لئے عالمی سطح پر آواز اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا۔ بہرام قاسمی نے بعض ملکوں کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو معمول پر لائے جانے کے اقدام کے بارے میں کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی برقرای، فلسطین کی مظلوم قوم کے خلاف صیہونیوں کے مظالم نظر انداز کئے جانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے صیہونیوں کے حوصلے مزید بڑھیں گے۔ بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ اسلامی ملکوں کے حکام کو چاہئے کہ فلسطین کے تعلق سے زیادہ سنجیدگی کا مظاہر کریں۔