ایران کا یورپی یونین کو بڑی طاقتوں کا دباؤ قبول نہ کرنے کا مشورہ
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یورپی یونین کو بڑی طاقتوں کا دباؤ قبول نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
منگل کی شام تہران میں، یورپی یونین کی کمشنر برائے، صنعت و تجارت، محترمہ ایلزابتھا بینکوفسکا سے بات چیت کرتے ہوئے محمد جواد ظریف نے کہا کہ یورپی یونین کو ایران کے ساتھ تعاون کے سلسلے میں بڑی طاقتوں کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے۔ ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے خاتمے کے بعد کی صورتحال سے فائدہ اٹھانے میں یورپی یونین کا کردار انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور یورپی یونین مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کرسکتے ہیں۔ یورپی یونین کی کمشنر برائے صنعت و تجارت، محترمہ ایلزابتھا بینکوفسکا نے ایران اور یورپی یونین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے سیاحت کے شعبے کو ایران اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کا اہم ترین میدان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کے شہریوں کی بڑی تعداد ایران کی سیر و سیاحت میں دلچسپی رکھتی ہے۔ بینکوفسکا نے مزید کہا یورپی یونین ایران کے ساتھ مستقل اور طویل المدت تعاون کی خواہاں ہے۔ اس سے پہلے یورپی یونین کے کشمنر برائے صنعت و تجارت نے صدر ایران کے مشیر اور محکمہ قومی ورثہ ، دستکاری اور سیاحت کے سربراہ مسعود سلطانی فر سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایران یورپی سیاحوں کی ایک اہم ترین منزل میں تبدیل ہونے جارہا ہے۔بینکوفسکا نے کہا کہ ایران نے ویزے کے اجرا کی غرض سے جو اقدامات کیے ہیں وہ سیاحت کے فروغ میں موثر واقع ہورہے ہیں۔