سعودی عرب کی جانب سے دہشتگردی کی حمایت، علاقے میں بدامنی کا باعث: بہرام قاسمی
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے خلاف سعودی عرب کے وزیر دفاع اور نائب ولی عہد کے بیانات پر ردعمل دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب دہشتگرد اور تکفیری گروہوں کی مدد و حمایت کرکے علاقے میں بدامنی اور عدم استحکام کا باعث بنا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ دنیا میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے سعودی عرب جیسے ممالک کو اپنا رویہ درست کرنا ہوگا۔
بہرام قاسمی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بلاشبہہ تکفیری دہشتگردی کی جڑیں، وہابیت میں پیوست ہیں کہا کہ سعودی عرب نہ صرف شام، عراق اور یمن کے عوام کے خلاف انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کیا ہے بلکہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کرکے مسلمانوں خاص طور پر عرب ممالک اور فلسطینی کاز کے ساتھ کھلی غداری کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا کہ مغرب کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹوں میں بارہا اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ سعودی عرب کی سرکاری تنظیموں اور پوری دنیا میں تکفیری انتہاپسندوں کے درمیان معنی خیز اور مضبوط تعلقات قائم ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر دفاع نے مغرب کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے پیش کردہ حقائق اور انکشافات کی پردہ پوشی کے لیے یہ باتیں کی ہیں۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام کو چاہیے کہ حقائق کی لاحاصل پردہ پوشی کی بجائے درست رویہ اپنائیں اور اپنے تخریبی اور غلط اقدامات اور پالیسیوں کے نتائج کے بارے میں سوچیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر دفاع اور نائب ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی اخبار foreign affairs کو انٹرویو دیتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ایران تین اہم مسائل، بے لگام آئیڈیالوجی، عدم استحکام اور دہشتگردی کی نمائندگی کرتا ہے۔