Jan ۱۵, ۲۰۱۷ ۱۹:۰۵ Asia/Tehran
  • بحرین میں تین نوجوان سیاسی کارکنوں کو پھانسی دیئے جانے کی شدید مذمت

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بحرین میں تین نوجوان سیاسی کارکنوں کو پھانسی دیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بحرین میں تین نوجوان سیاسی کارکنوں کو پھانسی دیئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی این جی اوز نے بھی مذکورہ نوجوانوں کے خلاف مقدمے کی سماعت کو غیر منصفانہ اور مخدوش قرار دیا ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ حکومت بحرین نے اپنے اس اقدام سے ثابت کر دیا ہے کہ وہ بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنا نہیں چاہتی۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت بحرین نہتے مظاہرین کو کچلنے کے لیے مسلسل طاقت سے کام لے رہیی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ ، بحرین کے عوام اور ان کے سیاسی و مذہبی رہنما نیز عالمی ادارے بحران کو مذاکرات اور باہمی رضامندی سے حل کرنے پر زور دے رہے ہیں لیکن آل خلیفہ حکومت سیکورٹی اقدامات اور سیاسی قیدیوں کو پھانسی دیکر ملک کو مکمل سیاسی تعطل کی جانب دھکیل رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین کی شاہی حکومت نے تین نوجوان سیاسی کارکنوں کو اتوار کے روز پھانسی دیکر شہید کر دیا ہے۔ تینوں نوجوانوں پر مبینہ طور پر مارچ دو ہزار چودہ میں پولیس پر فائرنگ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کی انہوں نے سختی کے ساتھ تردید کی تھی۔
پھانسی کی سزا پانے والے ایک نوجوان کے والد نے کہا ہے کہ تینوں نوجوان بے گناہ تھے اور ان کی سزائے موت پر عملدرآمد پوری قوم کے لیے بہت بڑا صدمہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہی حکومت نے مذکورہ نوجوانوں کی تجہیز و تکفین اور ان کے جلوس جنازہ کی فلم اور تصاویر بنانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی ہے۔
درایں اثنا تینوں نواجوان سیاسی کارکنوں کی پھانسی کی خبر پھیلتے ہی بحرین بھر میں شاہی حکومت کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ ایک بار پھر تیز ہو گیا ہے۔
الدراز کے علاقے میں بحرینی عوام اور آل خلیفہ حکومت کی سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جہاں سیکورٹی فورسز نے بحرینی عوام کے خلاف چھروں والی بندوقوں اور زہریلی گیس کا استعمال کیا۔
بحرین کے جنوبی علاقے السہلا میں بھی مشتعل عوام، تین نوجوانوں کو سزائے دیئے جانے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور آل خلیفہ حکومت کے جارحانہ اقدامات کی شدید مذمت کی۔ نویدرات میں بھی شدید مظاہرے کئے گئے ہیں۔
بحرین کے چودہ فروری نامی انقلابی نوجوانوں کے اتحاد نے ملک گیر مظاہروں اور دارالحکومت منامہ میں واقع السنابس ٹاون کی جانب مارچ کرنے کی اپیل کی ہے۔
بحرین کے علمائے کرام نے بھی اپنے مشترکہ بیان میں نوجوان سیاسی کارکنوں کو پھانسی دیکر شہید کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے ملک بھر میں تین روز کے عام سوگ کا اعلان کیا ہے۔
بحرین کی سب سے بڑی سیاسی جماعت جمیعت وفاق ملی نے بھی نوجوان سیاسی کارکنوں کو پھانسی دیئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے عوام سے شاہی حکومت کے خلاف مظاہرے تیز کرنے کی اپیل کی ہے۔
حزب اللہ لبنان نے بھی ایک بیان جاری کرکے تین بےگناہ بحرینی نوجوانوں کو پھانسی دیئے جانے کی شدید الفاظ مذمت کی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین کی شاہی حکومت، مخالفین کی شہریت سلب اور انہیں گرفتار کر کے نیز پھانسی کی سزائیں دیکر، عوام کے خلاف منظم جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔
بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف عوامی تحریک جاری ہے۔ بحرینی عوام ملک میں سیاسی اصلاحات، آزادی بیان، عدل و انصاف کے قیام، امتیازی سلوک کے خاتمے اور ایک عوامی حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت ان کے مطالبات پر توجہ دینے کے بجائے عوامی مطالبات کو طاقت کے زور پر کچل رہی ہے۔

ٹیگس