سعودی عرب غلط فہمی کا شکار ہے، بہرام قاسمی
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب غلط فہمی کا شکار ہے جبکہ ماضی میں بھی اسے غلط فہمی کے نتیجے میں کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے العالم ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام میں ایران کے خلاف سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے موقف کے بارے میں کہا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران ایران کے سلسلے میں سعودی عرب کا موقف، علاقے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں اس کی عدم آگاہی کا آئینہ دار رہے ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات سے بھی کوئی خاص توقع نہیں رکھی جا سکتی اس لئے کہ یہ ملک، کافی حد تک سعودی عرب سے ہی وابستہ ہے۔
بہرام قاسمی نے اس سوال کے جواب میں کہ، سعودی عرب کیوں ایران سے مذاکرات کی تجویز کو قبول نہیں کرتا؟ کہا کہ یہ سوال خود سعودی حکام سے پوچھے جانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ سعودی عرب غلط فہمی کا شکار ہے جبکہ ماضی میں بھی اسے غلط فہمی کے نتیجے میں کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سعودی عرب، اس سلسلے میں اپنی راہ جاری نہیں رکھ سکتا اور وہ دیگر طاقتوں اور صیہونی حکومت جیسی بعض حکومتوں کے زیراثر علاقے اور دنیا میں خود پر بھاری اخراجات مسلط نہیں کر سکتا۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اس وقت بھاری اخراجات برداشت کر کے ایران کے خلاف ماحول سازگار بنانے اور اس کے لئے دشمن بنانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ مختصر مدّت میں کچھ حاصل کر سکے مگر حقیقت ہر حال میں غالب آتی ہے اور جیساکہ تاریخ میں بھی ہم نے اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ بہت زیادہ عبرتناک واقعات اور تجربات ہوئے مگر حقائق کو پنہاں نہیں کیا جا سکا ہے۔