انسانی حقوق کی اصطلاح کے سیاسی استعمال سے گریز پر ایران کی تاکید
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے انسانی حقوق کی اصطلاح کے سیاسی استعمال سے گریز کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق میکنزم اور انسانی حقوق کی اصطلاح سے بعض ملکوں کی جانب سے ایک حربے کے طور پر استفادہ کئے جانے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ انسانی حقوق کونسل کو چاہئے کہ مذاکرات کے ذریعے دنیا میں انسانی حقوق کے مقصد کو آگے بڑھانے میں بنیادی کردار ادا کرے اور اس کونسل کو دیگر ملکوں پر الزام تراشی اور اختلاف پیدا کرنے کا پلیٹ فارم نہیں بننا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوم متحدہ کے انسانی حقوق سسٹم کے ساتھ ہمیشہ بھرپور تعاون کیا ہے اس لئے انسانی حقوق کونسل میں ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں قرارداد کی منظوری بالکل بے بنیاد اور ناقابل قبول ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یمن میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو یمن میں عام شہریوں پر ہونے والی بمباری کے معاملے میں محض تماشائی نہیں بنے رہنا چاہیے اس لئے کہ اس بمباری میں بے گناہ عام شہری خاص طور سے عورتیں اور بچے مارے رہے ہیں۔
انھوں نے یمن میں بیرونی ممالک کے ہاتھوں اسپتالوں، مساجد اور اسکولوں نیز اقوام متحدہ سے متعلق مقامات پر جارحانہ حملوں اور ان کی تباہی کو انسانیت کے خلاف جرم اور جنگی جرائم کے مترادف قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یمنی عوام کا وحشیانہ قتل عام رکوانے اور ان وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو جواب دہ بنانے لئے موثر اقدام عمل میں لائے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے مقبوضہ فلسطین کی صورت حال کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ فلسطین پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ اور صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزی، فوری طور پر ختم ہونی چاہئے۔