سعودی عرب مخاصمانہ پالیسیوں سے باز آجائے، ایران
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد کے جانشین کا جنگ پسندانہ کا بیان علاقے میں آل سعود کی تخریبی پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے
اایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے سعودی ولیعہد کے جانشین کے مخاصمانہ بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا بیان علاقے میں سعودی عرب کی جانب سے کشیدگی پیدا کرنے ، دہشت گردی کو بڑھاوا دینے اور اس کے ذریعے تباہ کن پالیسیاں اختیار کئے جانے کا ثبوت ہے- ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ سعودی ولیعہد کے جانشین محمد بن سلمان کا بیان ظاہرکرتاہے کہ علاقے کے مسائل سے متعلق ان کی سوچ صحیح نہیں ہے - انھوں نے کہا کہ علاقے کے حالات ایسے نہیں ہیں کہ اس قسم کے بیانات دیئے جائیں۔ بہرام قاسمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے گذشتہ برسوں کے دوران اپنے قول و عمل سے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ وہ مشترکہ امور پر علاقے کے تمام ملکوں کے ساتھ مفاہمت اور تعاون کا خواہاں رہا ہے۔ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مغربی ایشیا کے کشیدہ ماحول میں ایسی حالت میں جبکہ علاقے میں تمام ملکوں کے درمیان تعاون و مفاہمت کی دیگر علاقوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ضرورت ہے، سعودی ولیعہدکے جانشین کا بیان اسٹریٹیجک غلطی، سیاسی دوراندیشی سے عاری اور ایک نادرست بیان سمجھا جاتا ہے۔بہرام قاسمی نے سعودی ولیعہد کےجانشین کے بیان میں کئے جانے والے دعوے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے جو بات اہمیت رکھتی ہے وہ، عالم اسلام میں اتحاد اور اس حساس علاقے میں بحرانوں سے باہر نکلنے کے لئے تمام ملکوں کے درمیان یکجہتی ہے، اس لئے کہ علاقے میں جاری بحران بیرونی مداخلت، انتہا پسندانہ افکار، تکفیری دہشت گردی اور سعودی وہابیت کے اثرات کا نتیجہ ہے۔واضح رہے کہ سعودی ولیعہد کے جانشین نے منگل کے روز تمام مسائل و مذاکرات کے ذریعے حل اور پڑوسی اور علاقے کے تمام ملکوں کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر مبنی ایران کے اصولی موقف کے برخلاف کہا ہے کہ ایران کے ساتھ سعودی عرب کی مفاہمت نہیں ہو سکتی۔سعودی وزیر دفاع نے تمام شعبوں میں ایران کی ترقی و پیشرفت سے چشم پوشی، بغض و کینے سے کام لیتے ہوئے اور پسماندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اسلامی انقلاب کے بعد ایران ترقی کرنے میں پیچھے رہا ہے۔محمد بن سلمان نے العربیہ ٹی وی سے گفتگو میں یمن پر سعودی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جس میں اب تک بارہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید ہزاروں زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، یہ جھوٹا دعوی بھی کیا ہے کہ سعودی عرب، یمن کے خلاف جنگ پر مجبور ہوا ہے۔