May ۰۷, ۲۰۱۷ ۱۴:۴۲ Asia/Tehran
  • ایران: صدارتی امیدواروں کی جاری انتخابی سرگرمیاں

ایران کے چھے صدارتی امیدواروں نے اپنی انتخابی مہم کے مختلف پروگراموں میں ملکی مشکلات اور مسائل کے حل کے بارے میں اپنے اپنے پروگراموں کی بات کی ہے۔


ڈاکٹر حسن روحانی
صدارتی امیدوار ڈاکٹر حسن روحانی نے ہفتے کی شب ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام اور ایران کا پرچم تمام اقوام اور مذاہب کے لیے امن اور سلامتی کا پرچم ہے اور ایران کی تہذیب اور طاقت ہمسایہ ملکوں اور پوری دنیا کے ساتھ بقائے باہمی کے لیے ہے۔

انہوں نے قوم میں اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملت کے درمیان اختلافات سے دشمن کو ہمارے اندر نفوذ کرنے کا موقع ملتا ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کو اپنی ترقی و پیشرفت کے لیے علاقے اور دنیا کی منڈیوں میں قدم جمانا ہو گا۔
 

محمد باقر قالیباف
ایک اور صدارتی امیدوار محمد باقر قالیباف نے آئی آر آئی بی سے گفتگو کرتے ہوئے پینشنر حضرات کی مراعات میں اضافے سے متعلق پیکج کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ریٹائرڈ لوگ ان تمام لوگوں کے مستقبل کا آئینہ ہیں جو آج خدمات انجام دے رہے ہیں لہذا پینشنر حضرات کے مسائل اور مشکلات کا حل کرنے کی، انہوں نے پوری منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔
 

اسحاق جہانگیری
صدارتی امیدوار اسحاق جہانگیری نے قومی نیوز چینل کے پروگرام نیوز ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ استقلال آزادی، جمہوری اسلامی کا نعرہ ہی انقلاب اسلامی کا سب سے بڑا ہدف ہے اور انقلابی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ پوری قوت کے ساتھ ملک کی آزاد و خودمختاری کا دفاع اور اقتصادی طاقت میں اضافہ کیا جائے۔
مصطفی ہاشمی طبا
ایک اور صدراتی امیدوار مصطفی ہاشمی طبا نے آئی آر آئی بی سے بات چیت کرتے ہوئے استقامتی معیشت کو ملکی معیشت کا بہترین بندوبست قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں استقامتی معیشت کے علاوہ بنجر زمینوں، وائلڈ لائف پر بھی توجہ دینا ہو گی اور زرعی اصلاحات کے پروگرام پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔
 

مصطفی آقا میر سلیم
تہران کی امیر کبیر یونیورسٹی میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے صدراتی امیدوار مصطفی آقا میر سلیم نے اسمگلنگ کی روک تھا کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسمگلنک کی وجہ سے ملک میں روزگار کے مواقع ختم ہو رہے ہیں اور اگر ہم نے ان کارخانوں کو بچانے کی کوشش نہ کی، جو بند ہونے قریب ہیں تو، ملک میں بے روزگاری کی شرح میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر کو اندرونی طاقت پر بھروسہ کرتے ہوئے تمام عالمی فورموں میں پائیدار اور مضبوط عزم کے ساتھ ظاہر ہونا چاہیے۔
 

ابراہیم رئیسی سادات
ایک اور صدارتی امیدوار ابراہیم رئیسی سادات نے جنوبی ایران کے شہر قم میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی میدان میں موجودگی کی وجہ سے ملک میں سلامتی قائم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ مشکلات کے حل کے لیے ہمیں اندورنی دولت اور ثروت پر بھروسہ کرتے ہوئے بیرونی وابستگی کے بغیر، بے روزگاری، غربت اور بدعنوانیوں کے خلاف جنگ کرنا ہو گی۔
 

دوسرا ٹی وی مناظرہ
یاد رہے کہ تمام چھے امیدواروں نے جمعے کی شام، قومی ٹیلی ویژن اور ریڈیو سے براہ راست نشر ہونے والے مناظرے کے دوران قومی دفاع اور سلامتی، ایران کی تہذیب و ثقافت، تعلیم و تربیت، ایٹمی معاہدے اور پابندیوں نیز خارجہ پالیسی کی ترجیحات کے حوالے سے اپنے اپنے نظریات اور پروگراموں پر روشنی ڈالی تھی۔
صدارتی امیدواروں کے درمیان پہلا ٹی وی مناظرہ اٹھائیس اپریل کو ہوا تھا جس میں ملک کے سماجی اور اقتصادی مسائل پر بحث کی گئی تھی۔

صدارتی امیدواروں کے درمیان تیسر اور آخری مناظرہ، آئندہ جمعے کو ہو گا جس میں ایک بار پھر ملک کے اقتصادی مسائل کے بارے میں بحث کی جائے گی۔
ایران کے صدارتی انتخابات میں چھے امیدوار میدان میں ہیں جن میں ڈاکٹر حسن روحانی، ابراہیم رئیسی سادات، مصطفی آقا میر سلیم، محمد باقر قالیباف، مصطفی ہاشمی طبا اور اسحاق جہانگیری شامل ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ صدارتی انتخابات کے لیے انیس مئی کو ملک بھر میں ایک ساتھ ووٹ ڈالے جائیں گے۔

 

ٹیگس