May ۱۱, ۲۰۱۷ ۱۵:۳۵ Asia/Tehran
  • ایران میں صدارتی اور بلدیاتی انتخابات کے لئے انتخابی مہم عروج پر

اسلامی جمہوریہ ایران میں صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم کے ساتھ ہی جمعرات سے شہری اور دیہی کونسلوں کے انتخابات کے لئے بھی انتخابی مہم پورے ملک میں شروع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے انتخابی ماحول اور زیادہ پرجوش ہوگیا ہے۔

ایران میں بلدیاتی کونسلوں کے انتخابات کے لئے ووٹنگ بھی انیس مئی کو ہی ہوگی جب ایرانی عوام صدارتی الیکشن کے لئے ووٹ ڈالیں گے۔ شہری اور دیہی کونسلوں کے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے پاس اپنی انتخابی مہم چلانے کے لئے ایک ہفتے کا وقت ہے اور ووٹنگ سے چوبیس گھنٹے پہلے انتخابی مہم ختم ہوجائے گی۔
بلدیاتی کونسلوں اور صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے پاس اب صرف ایک ہفتے کا ہی وقت رہ گیا ہے کہ وہ عوام کے سامنے اپنے اپنے انتخابی منشور کو جتنا زیادہ ہوسکے پیش کریں اور ساتھ ہی ایرانی رائے دہندگان کے پاس بھی یہی تقدیر ساز موقع ہے کہ وہ عہدہ صدارت اور اسی طرح بلدیاتی کونسلوں کے لئے اہل اور لائق امیدواروں کا انتخاب کریں۔

آئین میں بلدیاتی کونسلوں کی اہمیت
اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کی شق نمبر سات کے مطابق بلدیاتی کونسلیں بھی ملکی امور کے بارے میں فیصلے کرنے والے فیصلہ ساز اداروں کا حصہ ہیں اور اسلامی جمہوری نظام کے سیاسی ارکان کا جز ہیں۔
مقامی اور بلدیاتی کونسلیں دیہی ضلعی اور شہری سطح پر ہوتی ہیں - دیہی اور شہری یا مجموعی طور پر بلدیاتی کونسلوں کی ذمہ داری عوام کے لئے رفاہ آسائش فراہم کرنا ہے جبکہ بلدیاتی کونسلوں کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنا مقامی انتظامیہ کے لئے ضروری ہوتا ہے۔
صدارتی الیکشن 2017
اس درمیان صدارتی الیکشن کے امیدوار بھی اپنی انتخابی مہم پورے جوش و خروش کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

صدارتی امیدوار، میرسلیم، قالی باف، رئیسی، روحانی، جہانگیری،ہاشمی طبا

سید ابراہیم رئیسی
صدارتی الیکشن کے ایک امیدوار ابراہیم رئیسی سادات نے تہران کے مضافاتی شہرشہریار میں ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے موجودہ وسائل وذرائع سے معاشی مشکلات کو حل اور دس لاکھ روز گار کے مواقع فراہم کئے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مشکلات کے حل کے لئے ہماری نگاہیں خود اپنے عوام کی استعداد و توانائیوں پر مرکوز ہیں۔
مصطفی ہاشمی طبا
صدارتی الیکشن کے ایک اور امیدوار مصطفی ہاشمی طبا نے بھی ایران کے ٹی وی چینل نمبر تین سے اپنی گفتگو میں سرحدی علاقوں میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زوردیا اور کہا کہ ماحولیات ، نیچر اور قدرتی ذرائع کا تحفظ اور ماحولیات کو نقصان پہنچانے والی آلودگیوں کا سدب باب خاص طور پر تیل سے مالا مال علاقوں میں ماحولیات کا تحفط ان کے پروگراموں میں سرفہرست ہے۔
محمد باقر قالیباف
صدارتی الیکشن کے امیدوار محمد باقر قالیباف نے بھی تہران میں ایک جلسے سے خطاب کے دوران کہا کہ وہ ملک میں پسماندگی کا خاتمہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ملک کی سب سے بڑی مشکل بے روزگاری ہے اور اگر اس بحران پر ہم نے قابو لیا تو گویا ایک بڑے سماجی بحران کو حل کردیا ہے۔ محمد باقر قالیباف نے اپنا یہ انتخابی وعدہ پھر دوہرایا کہ وہ آئندہ چار برس کے دوران ملک میں روزگار کے پچاس لاکھ مواقع فراہم کریں گے
مصطفی میر سلیم
ایک اور صدارتی امیدوار مصطفی میر سلیم نے بھی ایران کے سرکاری ریڈیو سے اپنی گفتگو میں کہاکہ پچھلے چند عشرے سے سائبر اسپیس کا چلن عالمی سطح پر رونما ہونےوالی بڑی تبدیلیوں کی ایک اہم علامت ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سطح پر سائبراسپیس کے سماجی اقتصادی سیاسی اور حتی سیکورٹی اور دفاعی شعبوں پر مرتب ہونے والے اثرات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ حکومتوں کو چاہئے کہ وہ اس موقع سے اپنے پروگراموں پر عمل درآمد کے لئے فائدہ اٹھائیں۔
حسن روحانی
موجودہ صدر اور صدارتی امیدوار حسن روحانی نے بھی پارلیمنٹ کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں پولنگ مراکز اور انتخابات ایران کی طاقت کے اہم ترین عناصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بار کے انتخابات میں پچپن ملین افراد حق رائے دہی کے حامل ہیں اور ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ کم سے کم چا لیس ملین رائے دہندگان ضرور اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ صدارتی انتخابات میں تہتر فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا اور اگر اس بار کے الیکشن میں اسّی فی صدرائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں تو یہ ملک اور نظام کے لئے بہت ہی بہتر ہوگا۔
اسحاق جہانگیری
صدارتی الیکشن کے ایک اور امیدوار اسحاق جہانگیری نے بھی نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات میں عوام کی موجودگی اسلامی جمہوری نظام کے لئے بہت ہی اہم ضرورت ہے اور انتخابات میں سب کی شرکت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سبھی کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کو انتخابات میں شرکت اور ووٹ ڈالنے کے لئے ترغیب دلائیں تاکہ الیکشن پرجوش طریقے سے منعقد ہوسکے۔ انہوں نے غیر ملکی خبررساں ادارے فرانس پرس سے اپنی گفتگو میں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ذریعے حالات کو کشیدہ بنائے جانے کے باوجود ایرانی ووٹر دنیا کے ملکوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے ووٹ ڈالیں گے۔
تیسرا ٹی مناظرہ
جمعے کو صدارتی الیکشن کے امیدواروں کے درمیان تیسرا براہ راست ٹی وی مناظرہ ہوگا جس میں سبھی امیدوار اپنا اپنا انتخابی منشور بیان کریں گے تاکہ عوام کے سامنے ان کے پروگرام زیادہ بہتر طریقے سے واضح ہوں اور عوام اگلے صدر کے انتخاب کے لئے خود کو تیار کرسکیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ تیسرا اور آخری مناظرہ صدارتی انتخابات کی مہم کے لئے انتہائی اہم اور فیصلہ کن ثابت ہوگا۔

رہبر انقلاب اسلامی، امام حسین ملٹری یونیورسٹی میں خطاب کررہے ہیں

رہبرانقلاب اسلامی
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بھی بدھ کو سپاہ پاسداران کے جوانوں سے خطاب کے دوران ملک میں انتخابی سرگرمیوں کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا ایک ایسے علاقے میں جو بحرانوں سے دوچار ہے۔ ایران میں پایا جانا والا امن و استحکام اور اعلی درجے کی سیکورٹی اور سلامتی اسلامی جمہوریہ ایران کا طرہ امتیاز ہے لیکن سامراجی طاقتوں کی نگاہیں ایران کی سیکورٹی استحکام اور سلامتی پر لگی ہوئی ہیں۔
آپ نے صدارتی امیدواروں کو سفارش کی کہ وہ اس بات کا کھل کر اعلان کریں کہ عوام کی معاشی مشکلات کو برطرف کرنا ان کے پروگرام میں سرفہرست ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ملک کی سیکورٹی اور سلامتی بہت ہی اہم ہے اور امیدواروں کو اس بات کا دھیان رکھنا ہوگا کہ وہ کسی بھی طرح کے عقیدتی ، لسانی ، علاقائی اور نسلی مسائل کو نہیں اٹھائیں گے اور ان کے ذریعے لوگوں کو مشتعل نہیں کریں گے۔
آپ نے فرمایا کہ اگر کسی نے ملکی سلامتی کے خلاف قدم اٹھایا تو وہ سخت اور زور دار طمانچہ کھائے گا۔

ٹیگس