بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ایران کا انتباہ
ایران کی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری محمد جواد لاریجانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ کے نام الگ الگ مراسلوں میں بحرینی عوام کے سلسلے میں آل خلیفہ حکومت کے جارحانہ اقدامات پر سخت خبردار کیا ہے۔
ایران کی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری محمد جواد لاریجانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرس کے نام اپنے مراسلے میں بحرین کے نامور عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف بحرین کی آل خلیفہ حکومت کے غیر منصفانہ احکامات کی منسوخی اور مسائل کو پرامن طریقے سے نمٹائے جانے کا مطالبہ کیا۔
محمد جواد لاریجانی نے اپنے مراسلے میں بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں منجملہ بحرینی عوام کے پرامن مظاہروں اور احتجاجات کی وحشیانہ طریقے سے سرکوبی، دسیوں مساجد کی مسماری، خود ساختہ عدالتوں کے قیام اور بحرین کے سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی قید اور نامور عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی بحرینی شہریت سلب کئے جانے کی طرف اشارہ کیا ہے۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ بحرین میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کو رکوانے کے لئے اپنے فرائض پر عمل کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی کنوینشنوں کے دائرے میں اپنے مشن کو انجام دے۔
محمد جواد لاریجانی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بحرین کے نامور عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف اس ملک کی آل خلیفہ حکومت کے غیر منصفانہ احکامات کی منسوخی، گرفتار کئے جانے والے بحرینیوں کی غیرمشروط رہائی اور بحرینی حکومت کی جانب سے خودپسندانہ و غیر قانونی اقدامات رکوانے کے لئے اپنی تمام انسان دوستانہ توانائی و اصول نیز اختیارات سے استفادہ کرتے ہوئے عالمی برادری کو اپنے اقدامات کے نتائیج سے باخبر کرے۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین کی ظالم و جابر آل خلیفہ حکومت نے اکّیس مئی کو الدراز کے علاقے میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائشگاہ کا ایک سال سے فوجی محاصرہ جاری رکھتے ہوئے ان کے گھر پر وحشیانہ طریقے سے حملہ کر دیا اور ان کے اثاثوں کو ضبط کر لیا جس کی بحرینی عوام نے شدید مذمت کی ہے اور ان کے احتجاج کا سلسلہ مسلسل جاری ہے جبکہ آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کی بے دردری کے ساتھ سرکوبی کرتے ہوئے کئی بحرینیوں کو شہید اور دو سو افراد کو زخمی نیز دیگردو سو اسّی افراد کو گرفتار کر لیا۔
دریں اثنا بحرینی انسانی حقوق کے مرکز نے آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں بحرین کے بے گناہ عام شہریوں کی گرفتاریوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بحرین کے انقلابی عوام کے ساتھ حکومت کے غیر قانونی رویے پر کڑی تنقید کی ہے۔
اس مرکز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے بائیس مئی سے اٹھائیس مئی کے دوران تین سو چھّتیس عام شہریوں کو گرفتار کیا ہے جن میں آٹھ چھوٹے اور کمسن بچے بھی شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین میں چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف اس ملک کے عوام کے احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے۔ بحرینی عوام اپنے ملک میں امن و انصاف کے قیام، امتیازی سلوک کے خاتمے اور جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت، بحرینی عوام کے اس مطالبے کو دبانے اور اس سلسلے میں ان کی پرامن تحریک کو کچلنے کے لئے ہر طرح کے ظالمانہ اور وحشیانہ اقدامات عمل میں لا رہی ہے۔