پڑوسی ملکوں سے ایران کے تعلقات متاثر کرنے کی امریکہ و اسرائیل کی کوشش
تہران کے خطیب نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف کویت کے حالیہ اقدام کی وجہ امریکہ و اسرائیل کی لابی کا دباؤ ہے۔
دارالحکومت تہران کی نماز جمعہ کے خطبے میں آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کویت کے ایران مخالف اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کے پیچھے امریکہ و اسرائیل کی لابی ہے جو پڑوسی ملکوں کے ساتھ ایران کے تعلقات بگاڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انھوں نے ایران کو علاقے کا طاقتور ترین ملک قرار دیا اور تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران کے ساتھ دوستانہ تعلقات علاقائی اور پڑوسی ملکوں کے مفاد میں ہیں۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ پڑوسی ملکوں کے ساتھ ایران کے تعلقات اور علاقے کے ملکوں کے ساتھ امریکہ کے تعلقات میں فرق یہ ہے کہ امریکہ ان تعلقات کو سرانجام ایک حربے کو طور پر استعمال کر کے ڈکٹیٹر صدام کی مانند قدم اٹھا سکتا ہے۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ نے اسی طرح پیرس میں منافقین کی کانفرنس کے بارے میں کہا کہ فرانس میں منافقین کو اجتماع کرنے کی اجازت دیا جانا، دہشت گردی کی کھلی حمایت کے مترادف ہے۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مضافاتی علاقے میں منافقین کی، یکم جولائی کو منعقدہ کانفرنس میں دہشت گردوں کے سرغنوں ساتھ ساتھ امریکہ و سعودی عرب کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ہے۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ یہ منافقین ایران میں سنہ اسّی کے عشرے کے وہی دہشت گرد ہیں کہ جنھوں نے بے گناہوں کا وحشیانہ طریقے سے خون بہایا اور فرانس کی جانب سے ان دہشت گردوں سے استفادہ دہشت گردی کی کھلی حمایت کے مترادف ہے۔