Jul ۲۳, ۲۰۱۷ ۱۰:۴۹ Asia/Tehran
  • امریکہ کا بیان، ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران مخالف امریکی حکام کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے بیانات اسلامی جمہوریہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے امریکی ایف بی آئی کے سابق عہدیداررابرٹ لیونسن اور سیامک اور باقر نمازی کی رہائی کے مطالبے پر رد عمل دکھاتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام کو چاہئیے کہ وہ ایرانی عوام کے ساتھ احترام کی زبان میں بات کریں۔ ایرانی نژاد امریکی شہریوں سیامک اور باقر نمازی  کو امریکی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے جرم میں ایران میں 10 سال کی سزا ہوئی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ ایرانی عدلیہ کے حکام کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے جن افراد کے ناموں کا ذکر کیا ہے ان کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے قانون کے مطابق الزامات ہیں جن کو قانون کے تحت دیکھا جائے گا.

ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ ایران کی حکومت بارہا اس مؤقف کا اعلان کرچکی ہے کہ امریکی شہری رابرٹ لیونسن کی گمشدگی کے بارے میں کوئی علم نہیں اور ان کے ایران میں زیرِ حراست ہونے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔ بہرام قاسمی نے کہا کہ ایرانی عوام امریکی حکام کے دھمکی آمیز رویے سے خوفزدہ نہیں اور ہم ہرگز ایسے جارحانہ اور دشمنی پر مبنی رویے کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم کے سامنے امریکی حکام کے دھمکی آمیز اور مداخلت پر مبنی بیانات کی کوئی حیثیت نہیں اور ہماری عدلیہ ملکی قوانین کے خلاف قدم اٹھانے والوں اور قومی سلامتی کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف سختی سے ایکشن لے گی.

ترجمان دفترخارجہ نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ برسہا برس سے امریکہ میں قید ایرانی شہریوں کی فوری رہائی کے لئے اقدام کرے اور ایرانی شہریوں کے حوالے سے اخلاقی اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی سے گریز کرے۔

ٹیگس