Aug ۰۵, ۲۰۱۷ ۲۱:۲۷ Asia/Tehran
  • یورپی یونین پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی، صدر حسن روحانی

صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے کی پاسداری کے حوالے سے یورپ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارچ فیڈریکا موگرینی سے ملاقات میں صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شروع ہی سے جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی کرتا چلا آرہا ہے۔صدر نے کہا کہ جب تک فریق مقابل اس معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرے ایران معاہدے کی پاسداری کرتا رہے گا۔صدر حسن روحانی نے جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے امریکی رویئے کو معاہدے کے تمام فریقوں کے لیے تشویش کا باعث قرار دیا۔ صدر نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی بار بار خلاف ورزیوں اور نئی پابندیوں کی وجہ سے جامع ایٹمی معاہدے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران کی پارلیمنٹ امریکہ کے نئے اقدامات کے خلاف قانونی چارجوئی کا بل پاس کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔صدر حسن روحانی نے جامع ایٹمی معاہدے کے حصول میں یورپی یونین کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے تہران اور بریسلز کے درمیان تعاون کے فروغ پر زور دیا۔یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی نے اس موقع پر کہا کہ یورپی یونین جامع ایٹمی معاہدے پر مکمل عملدرآمد کی خواہاں ہے۔انہوں نے ایک بار پھر یورپی یونین کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ جامع ایٹمی معاہدہ کسی ایک فریق سے تعلق نہیں رکھتا بلکہ یہ پوری عالمی برادری کا معاہدہ ہے اور سب کو مل کر اس معاہدے کی حفاظت کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ آئی اے ای اے نے چھٹی بار اس بات کی تصدیق کی ہے اسلامی جمہوریہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کی مکمل پاسداری کر رہا ہے۔درایں اثنا افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات میں صدر حسن روحانی نے تہران اور کابل کے درمیان تعلقات اور تعاون کے فروغ پر زور دیا ہے۔صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران افغانستان کے عوام کی فلاح و بہبود اور قیام امن کے حوالے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔صدر نے، بیرونی طاقتوں کی فوجی موجودگی اور مداخلت کو خطے کی مشکلات کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور اسی جیسی دوسری لعنتوں کے خاتمے کے لیے ایران اور افغانستان کے درمیان تعاون ضروری ہے۔صدر اشرف غنی نے اس موقع پر کہا کہ ان کے ملک کو امن و استحکام کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے افغان حکومت اور عوام کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے دائمی تعاون اور امداد کا بھی شکریہ ادا کیا۔افغانستان کے صدر نے ایران میں مقیم افغان مہاجرین کو بہترین طبی اور تعلیمی خدمات کی فراہمی کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنا کر افغان شہریوں کی دوسرے ملکوں کی جانب ہجرت کو روکا جاسکتا ہے۔

ٹیگس