یورپی یونین کے پاس یورپی ٹرائیکا کی امریکی حمایت کا کوئی جواب نہیں
خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ کمال خرازی نے کہا ہے کہ یورپی یونین یورپی ٹرائیکا کے ایران مخالف امریکی بیان کی حمایت کا کوئی جواز پیش کرنے سے قاصر ہے۔
کمال خرازی نے پیر کے روز آئی آر آئی بی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی کے پاس اس بات کا کوئی جواب نہیں تھاکہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے، ایران کے سائنسی تحقیقاتی سیٹلائٹ کیریر سیمرغ کے تجربے کے خلاف امریکی بیان کی حمایت کیوں کی ہے۔ایران نے ستائئس جولائی کو تہران میں امام خمینی ایئرو اسپیس ریسرچ سینٹر سے سیمرغ نامی سیٹلائٹ کیریر خلا میں روانہ کیا تھا۔سید کمال خرازی نے یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی کے ساتھ اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موگرینی کے پاس یورپی ٹرائیکا کی جانب سے امریکہ کے ایران مخالف بیان کی حمایت کا کوئی جواب نہیں تھا۔ خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ نے کہا کہ انہوں نے اس ملاقات میں فیڈریکا موگیرینی پر واضح کردیا ہے کہ سمیرغ سیٹلائٹ کیریر، سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس کے ذریعے ایٹمی اور روایتی ہتھیار ہرگز نہیں چلائے جاسکتے۔کمال خرازی کا کہنا تھا کہ ایران جو بھی کررہا ہے وہ جامع ایٹمی معاہدے کے دائرے میں ہے جبکہ دوسرے ممالک اس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی کے ساتھ ملاقات میں واضح کیا ہے کہ سیمرغ سیٹلائیٹ کیریر کا تجربہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے منافی نہیں ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے اس تجربے کے خلاف یورپی ٹرائیکا اور امریکہ کے مشترکہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے غلط راستہ قرار دیا۔درایں اثنا ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایئرو اسپس ڈویژن کے سربراہ نے کہا ہے کہ دشمن پابندیوں کے ذریعے ایران کے میزائل پروگرام کو تباہ کرنا چاہتا ہے لیکن ایران نے اس شبعے میں ترقی کی رفتار میں کئی گناہ اضافہ کردیا ہے۔بریگیڈیئر جنرل امیر علی حاجی زادے کا کہنا تھا کہ دشمن جنگ، بدامنی اور اقتصادی و ثقافتی یلغار کے ذریعےایران کے اسلامی جمہوری نظام کو کمزور کرنے کی کوشش رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے میزائل پروگرام کو ترقی دے کر دشمن کی سازش کو ناکام بنا دے گا۔سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایرو اسپیس ڈویژن کے سربراہ نے کہا کہ دشمن اصل حملہ ورچول اسپیس کے ذریعے کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ورچول اسپیس کے ذریعے آسانی کے ساتھ جھوٹی باتوں اور اپنی خواہشات کو مخاطبین کے ذہنوں میں ڈال سکتا ہے۔ لہذا زمینی، فضائی اور سمندری سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ہمیں دشمن کے ابلاغیاتی حملوں کو روکنے پر بھی توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔