Oct ۱۴, ۲۰۱۷ ۱۰:۵۲ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کے بیان پر روحانی کا سخت ردعمل

اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر صدر مملکت حسن روحانی نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ہرزہ سرائی اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے گزشتہ رات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی توہین آمیز تقریر اور ایران مخالف بے بنیاد الزامات کے جواب میں قومی ٹیلی ویژن سے براہ راست خطاب میں ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کا ٹھوس، منطقی اور مدبرانہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کو تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے کیونکہ امریکہ کی تاریخ سنگین، ہولناک اور وحشیانہ جرائم سے پر ہے  اور ایرانی قوم نے اب  کسی بھی طاقت کے خلاف سر تسلیم خم نہیں کیااور نہ ہی سر تسلم خم کرے گی۔

 ایران کے صدر نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ ہرزہ سرائیوں سے واضح ہو گیا کہ  انتخابی مہم کے دوران جو سوچ ٹرمپ کی تھی اس سے کہیں زیادہ جوہری معاہدہ مضبوط ہے کہا کہ ایرانی قوم اور جوہری معاہدے کے خلاف سازشوں میں امریکہ ماضی سے زیادہ تنہائی کا شکار ہوا ہے۔

صدر مملکت روحانی نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے خلاف ہرزہ سرائیوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، ایران کا عظیم اور طاقتور ادارہ ہے جس کا مقصد ملکی دفاع کو یقینی بنانے کے علاوہ خطے کے مظلوم اقوام کے برابر کھڑا ہونا اور دہشتگردی کے خلاف جدوجہد کرنا ہے۔

صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں دہشتگردی کے خلاف جدوجہد کر رہا ہے،ان دہشتگردوں کے خلاف جن کے بارے میں ٹرمپ نے اپنے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ داعش کو وجود میں لانے میں امریکی حکومت کا ہاتھ ہے۔

واضح رہے کہ کل رات امریکی صدر نے ایران کے خلاف پالیسی بیان میں ایران پر ایک بار پھر من گھڑت الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدہ امریکی تاریخ کا بد ترین معاہدہ تھا جسے اب ختم ہونا چاہئیے۔

ٹیگس