Oct ۲۶, ۲۰۱۷ ۱۳:۲۴ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ پر ایران کا سخت ردعمل

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ایرانی مندوب نے ایران کے بارے میں انسانی حقوق کونسل کی رپورٹر عاصمہ جہانگیر کی مخاصمانہ رپورٹ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ایرانی مندوب نے ایران کے بارے میں انسانی حقوق کونسل کی رپورٹر کی رپورٹ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ پوری طرح تحریف کرکے بنائی گئی ہے اور اس میں ایران کی شبیہ بگاڑ کر پیش کی گئی ہے-

انسانی حقوق کونسل میں ایرانی مندوب محمد حسنی نژاد پیرکوہی نے ایران کے بارے میں انسانی حقوق کی کونسل کی رپورٹر عاصمہ جہانگیر کی رواں سال کی پہلی ششماہی کی رپورٹ کا جائزہ لئے جانے والے اجلاس میں کہا کہ  یہ رپورٹ ایک ایسے وقت پیش کی گئی ہے جب ایران کے خلاف امریکا کی سرپرستی میں غیرقانونی اور یکطرفہ پابندیوں کا کوئی ذکر نہیں ہے اور ان سترہ ہزار ایرانیوں کی جانب بھی کوئی اشارہ تک نہیں کیا گیا ہے جو دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں-

ایرانی مندوب نے کہا کہ ایران میں انسانی حقوق کی حمایت کے لئے فیصلہ کرنے کا حق صرف ایرانی عوام کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں انسانی حقوق کے بارے میں اظہار رائے کرنے کا کسی دوسرے کو حق نہیں ہے-

انسانی حقوق کونسل کی خصوصی رپورٹر عاصمہ جہانگیر نے رواں سال کی پہلی ششماہی رپورٹ میں ایران میں قصاص کے اسلامی قانون پر تنقید کرتے ہوئے ایران میں انسانی حقوق کی پامالی کے دعوے کا ایک بار پھر اعادہ کیا ہے-

انسانی حقوق کے بارے میں یہ دعوی ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب ایران نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ دوسرے ملکوں پر دباؤ ڈالنے اور سیاسی اقتصادی اور سیاسی میدانوں میں اپنی مرضی مسلط کرنے کے لئے انسانی حقوق کے مسئلے کو حربے کے طور پر استعمال کرنے کی روش بند ہونی چاہئے-

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ایرانی مندوب نے سعودی عرب کے نمائندے کے ایران مخالف دعوے کے جواب میں بھی کہا کہ امریکا اور سعودی عرب کو تاریخ فراموش کر دینے کی بیماری لاحق ہو گئی ہے کیونکہ دنیا میں سب سے زیادہ بچے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ہاتھوں ہی مارے گئے ہیں-

ایرانی مندوب حسنی نژاد نے کہا کہ داعش اور دنیا میں دیگر دہشت گرد گروہوں کے بڑے پیمانے پر جرائم بھی سعودی عرب  کے جرائم کے مقابلے میں کم ہیں-

واضح رہے کہ انسانی حقوق کونسل میں سعودی عرب کے نمائندے نے یمن میں پچھلے تین برسوں سے آل سعود کے جرائم اور یمنی بچوں اور عوام کے قتل عام کی جانب اشارہ کئے بغیر ایک مضحکہ خیز دعوے میں ایران پر الزام لگایا کہ وہ علاقے میں بدامنی پیدا کر رہا ہے اور بین الاقوامی قوانین کی پابندی نہیں کر رہا ہے- سعودی عرب کے نمائندے کا یہ بے بنیاد دعوی ایسے عالم میں سامنے آیا ہے کہ اقوام متحدہ نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کا نام یمنی بچوں کی قاتل حکومتوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

 

ٹیگس