Nov ۱۰, ۲۰۱۷ ۱۳:۵۴ Asia/Tehran
  • تہران کے خطیب جمعہ کی سعودی عرب پر کڑی نکتہ چینی

تہران کے خطیب جمعہ نے لبنانی وزیراعظم کے استعفے کو سعودی عرب کی مداخلت کا کھلا ثبوت قرار دیا ہے۔

تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطبوں میں آیت اللہ سید احمد خاتمی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، لبنان میں بدامنی اور بحران کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق، شام اور لبنان سمیت خطے کی بدامنی میں سعودی کردار پوری طرح سے واضح ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ سعودی عرب نے لبنان کے وزیراعظم کو بلا کر جس طرح سے استعفی دلوایا ہے اس سے لبنان کے امور میں سعودی عرب کی کھلی مداخلت کا بخوبی پتہ چلتا ہے۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے سعودی عرب میں شہزادوں کی گرفتاریوں کو بھی نمائشی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اقتدار کے تازہ نشے میں چور سعودی ولی عہد کی ایران مخالف دھمکیاں عملی شکل اختیار کرتی ہیں تو ایرانی عوام ان کے منہ پر زور دار طمانچہ رسید کریں گے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ عراقی کردستان میں علیحدگی کے ریفرنڈم کی ناکامی کے نتیجے میں خطے میں نئے اسرائیل کے قیام کی سازش پر پانی پھر گیا ہے۔
انہوں نےعراقی کردستان کے عہداروں کو مشورہ دیا کہ وہ اس قسم کے ناکام تجربات کو دہرانے سے گریز اور عراقی عوام کے ساتھ متحد رہیں۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے خطے میں داعش کو شکست دینے پر عراق اور شام کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں کی بھی قدردانی کی۔
انہون نے کہا کہ داعش کو یہ شکست ایسے وقت میں نصیب ہوئی جب امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی، داعش مخالف نمائشی اتحاد کے ذریعے اس دہشت گرد گروہ کو باقی رکھنے اور اپنے مفادات کے استعمال کی کوشش کر رہے تھے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے اربعین حسینی پر پیدل مارچ کو مذہب و ملت اور نسل و قومیت سے بالا تر اقدام قرار دیا اور زائرین حسینی کی پذیرائی کرنے پر عراقی حکومت کی قدر دانی کی۔

ٹیگس