ٹرمپ کا اقدام بعض عرب ملکوں کی سازش کا نتیجہ
ایران میں جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت اور امریکہ کے ساتھ عرب ملکوں کا تعاون اس بات کا باعث بنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کی حیثیت سے تسلیم کریں
<VO>ایران میں جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے ناصر ابوشریف نے تہران میں بیت المقدس کے مدافع جوانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ اگر بعض عرب ملکوں کا تعاون نہ ہوتا تو امریکی صدر ٹرمپ کبھی بھی بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کی حیثیت سے تسلیم کئے جانے کا اعلان نہ کرتے۔انھوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے اعلان کا واحد جواب، عرب و اسلامی ملکوں سمیت پورے عالم اسلام میں اتحاد و یکجہتی ہے۔ناصر ابوشریف نے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے امریکی فیصلے کو نئے مشرق وسطی کے قیام سے متعلق ایک سازش قرار دیا اور کہا کہ یہ سازش عیسائیوں اور مسلمانوں کے مقدس مقامات سمیت پورے علاقے پر اسرائیل کو مسلط کرنے کی غرض سے تیار کی گئی ہے۔ایران میں جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے نے فلسطینی قوم کو غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کا علمبردار قرار دیا اور کہا کہ فلسطین کو اسلامی ملکوں کی بھرپور حمایت کی ضرورت ہے کیونکہ بیت المقدس پوری دنیا کے مسلمانوں سے متعلق ہے۔