Dec ۱۹, ۲۰۱۷ ۱۱:۱۴ Asia/Tehran
  • ایران: قدس قرار داد کو ویٹو کرنے کی مذمت

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں فلسطین کے حوالے سے مصر کی پیش کردہ قرار داد کو ویٹو کرنے کے اقدام کی مذمت کرکے اسے فلسطینی قوم کے حقوق کی پامالی اور عالمی امن و سلامتی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے

امریکہ نے کل رات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 14 ارکان کی مثبت رائے کے باوجود قدس کے حوالے سے مصر کی قرارداد کو ویٹو کردیا۔

مصر کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ بیت المقدس کے تشخص، انتظام اور آبادی کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے والا کوئی بھی اقدام، قانونی حیثیت سے عاری ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اسے منسوخ ہونا چاہیے۔

اس قرارداد میں تمام ملکوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد چارسو اٹھہتر کے تحت بیت المقدس شہر میں اپنے سفارت خانے اور قونصل خانے یا نمائندہ دفاتر کھولنے سے اجتناب کریں اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی پابندی کرتے ہوئے اس کی کسی بھی طرح کی خلاف ورزی کرنے سے گریز کریں۔

مصر نے یہ قرار داد سنیچر کے روز تمام ارکان میں تقسیم کئے اور کل رات اس پر رائے شماری کی گئی۔ سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے 14 نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور امریکہ سے کہا کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد کی پابندی کرے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکہ نے قدس سے متعلق قرار داد کو ویٹو کر کے دکھا دیا کہ وہ فلسطینیوں کے جائز حقوق کو پایمال کر کے سازشی راستے پر گامزن ہے۔

بہرام قاسمی نے ایک بار پھر قدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کے امریکی صدر کےفیصلے پر کہا کہ ہم عالمی برادری اور دنیا کے تمام ممالک سے عالمی امن کی خاطر امریکہ کے اس فیصلے کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ اس شیطانی سازش کا مقصد صہیونیوں کے مفادفات کے حصول اور خطے میں نئے بحران پیدا کرنا ہے

 دوسری جانباقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرونےسلامتی کونسل میں مصر کی پیش کردہ قرارداد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کرنے پر اپنے ردعمل میں
کہا کہ سلامتی کونسل میں فلسطین کے حوالے سے قرارداد کا امریکہ  جانب سے ویٹو کرنا ناجائز صہیونی ریاست کی جارحیت اور فلسطینی سرزمین پر قبضے کی کھلی حمایت ہے.

ایرانی مندوب نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے دنیا مسئلہ فلسطین کو مشرق وسطی میں ایک اہم مسئلہ سمجھتی ہے جبکہ امریکہ عالمی رائے عامہ کو منحرف کرکے اسے اقوام متحدہ کی ترجیح سے ہٹانا چاہتا ہے.

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے اپنے غیرمنصفانہ اور غیرتعمیری فیصلے کے ذریعے القدس کو صہیونی دارالحکومت تسلیم کر کے عالمی برادری بالخصوص عالم اسلام کو غم و غصے میں مبتلا کردیا اور اب قدس قرارداد کو ویٹو کرکے امریکہ نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ صرف صہیونیوں کے مفادات کا تحفظ چاہتا ہےاور وہ فلسطینیوں کے حقوق کا احترام لازمی نہیں سمجھتا.

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام، فلسطین کیخلاف امریکی فیصلے کو ظالمانہ سمجھتا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران ایک بار پھر اس کی پرزور مذمت کرتا ہے.

واضح رہے کہ امریکہ نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مصر کی پیش کردہ قرارداد ویٹو کردی جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو صہیونی دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے اقدام کو مسترد کرنے کے لیے کہا گیا تھا.

اسرائیل نے بیت المقدس پر انیس سو سڑ سٹھ میں قبضہ کیا تھا۔

ٹیگس