امریکی نائب صدر کے بیان پر ایران کا ردعمل
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ ایرانی قوم نے امریکیوں کے کئی عشروں کے نادرست اقدامات اور مختلف قسم دباؤ کا سامنا کیا ہے اور وہ امریکیوں کے بارے میں بڑا تجربہ رکھتی ہے۔
امریکی نائب صدر مائک پینس نے اردن میں شام کی سرحد کے قریب امریکی فوجی اڈے میں تعینات امریکی فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ایران، مشرق وسطی میں اپنی فوجی برتری اور علاقے کی ایک برتر طاقت بننے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ علاقے میں امریکہ کے اتحادیوں کو مرعوب کر سکے۔
انھوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ امریکہ، ایران کو فوجی جوہری پروگرام آگے نہیں بڑھانے دے گا۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بدھ کے روز امریکی نائـب صدر پینس کے بے بنیاد الزامات اور دشمنی برتنے پر کہا کہ امریکی نائـب صدر کے جھوٹے اور منگھڑت دعؤوں کے برخلاف اسلامی جمہوریہ ایران کبھی جوہری ہتھیاروں کے حصول کے درپے نہیں رہا ہے اور ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان طے شدہ ایٹمی معاہدے نے عالمی رائے عامہ کے لئے امریکیوں کے کئی عشروں کے دعوے جھوٹے ہونے کو بخوبی ثابت بھی کر دیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ توقع کی جا رہی تھی کہ امریکی حکام نے اب اس بات کو سمجھ لیا ہو گا کہ دہشت گردی کے خلاف مہم میں ایران کے کردار اور عراق و شام کی قوموں کے ساتھ اس کی موجودگی ہی اس بات کا باعث بنی ہے کہ امریکہ اور اس کے مغربی و علاقائی اتحادیوں نے علاقے کے ملکوں کے بارے میں جو خواب دیکھا تھا وہ چکنا چور ہوگیا ہے۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ خلیج فارس اور مشرق وسطی میں خودساختہ اور جھوٹے خطروں کے بارے میں امریکی حکام کی مسلسل لاحاصل کوشش کا مقصد علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے بدامنی اور عدم استحکام جاری رکھنا ہے جبکہ غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں اسلامی ملکوں کے اتحاد کو روکنا اور علاقے کے مختلف ملکوں کو ہتھیاروں کی فروخت کے ذریعے اس غاصب حکومت کے ناجائز اقتصادی مفادات کو تحفظ فراہم کرنا بھی امریکی حکام کا اہم مقصد رہا ہے۔