Mar ۰۶, ۲۰۱۸ ۱۱:۴۶ Asia/Tehran
  • جوہری معاہدے کا خاتمہ تمام فریقین کے لئے پشیمانی کا باعث

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے سلامتی، استحکام اور علاقائی تعاون کے لئے جوہری معاہدے کے تحفظ پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کا خاتمہ تمام فریقین کے لئے پشیمانی کا باعث ہو سکتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران  کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے گزشتہ روز تہران کے دورے پرآئے ہوئے فرانس کے وزیر خارجہ جیان ایو لے دریان کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہا کہ جوہری معاہدہ تمام فریقین کی ایمانداری اور سنجیدگی کے لئے ایک امتحان ہے اور اگر تمام فریق اپنے وعدوں پر پابند رہیں تو یہ ایک مثبت تبدیلی ہوگی اور جوہری معاہدے کے تحفظ سے دنیا کو یہ پیغام ملے گا کہ مذاکرات اور سفارتکاری تمام مشکلات کے حل کے لئے بہترین طریقہ ہے بصورت دیگر اس معاہدے کی شکست کا یہی مطلب ہوگا کہ سیاسی عمل اور مذاکرات صرف وقت کا ضیاع ہے۔

ڈاکٹر روحانی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران ہرگز جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا خواہاں نہیں ہے اور اس معاہدے کو اعتماد، باہمی تعاون، امن و سکون اور علاقائی اور عالمی استحکام کے لئے مؤثر سمجھتا ہے۔

صدر مملکت نے یمن کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کی سلامتی پورے علاقے کے لئے اہم ہے۔ انہوں نے عالمی اداروں سے کہا کہ یمن میں جنگ بندی کے نفاذ، جنگ کے خاتمے، نہتے عوام کے قتل عام کی روک تھام اور مشکلات کا شکار ہونے والے عوام کے لئے امدادی سامان کی ترسیل کے لئے کوشش کریں اس لئے کہ یہ ایک عالمی اور انسانی فرض ہے۔

شام کے حالات اور ملک میں عوام کو درپیش خطرات اور مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں ایران اور فرانس کے تعاون کی اہم ترجیح دہشتگردی کا مکمل خاتمہ اور شامی عوام کی مدد کرنا ہے اور اس مقصد کے لئے دمشق حکومت کو مضبوط بنانا ہوگا کیونکہ شامی بحران کے خاتمے کے لئے اس کے سوا کوئی اور چارہ نہیں ہے۔

اس ملاقات میں فرانسیسی وزیر خارجہ جیان ایو لے دریان نے کہا کہ ان کا ملک ایران جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے. عالمی جوہری ادارے کی متعدد رپورٹوں سے یہ بات ظاہر ہوئی ہے کہ ایران اپنے وعدوں پر من و عن عمل کررہا ہے لہذا فرانس بھی اس معاہدے کے تحفظ کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

انہوں نے ایران - فرانس تعلقات کے حوالے سے بتایا کہ فرانس کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات کی توسیع اور تعاون کے فروغ کے لئے کوئی حد مقرر نہیں ہے۔ 

فرانس کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور فرانس علاقائی امن و سلامتی بالخصوص خطے کے مسائل اور بعض علاقائی ممالک میں انسانی بحرانوں کے حل کے لئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ گزشتہ روز ایران کے سرکاری دورے پر تہران پہنچے۔ جیان ایو لے دریان نے صدر روحانی کے علاوہ اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف اور اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری ایڈمیرل علی شمخانی کے ساتھ سے ملاقاتیں کیں۔

ٹیگس