ایران کے وزیرخارجہ پاکستان کے دورے پر
محمد جواد ظریف پاکستانی قیادت سے بات چیت کیلئے آج اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف ایک اعلی سطحی اقتصادی اور تجارتی وفد کی قیادت کرتے ہوئے پاکستانی حکام سے بات چیت کیلئے آج اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔ ظریف اپنے اس دورے کے دوران صدر ممنون حسین اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ اسلام آباد اور کراچی میں ایران اور پاکستان کے کاروباری اور تجارتی نمائندوں کے دو اجلاسوں سے بھی خطاب کریں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے پاکستان کے معروف اور سینیئر تجزیہ کار اور سابق سفیررستم شاہ مہمند کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو فروغ دینے کے لئے اہم ثابت ہو گا۔ پاک ایران روابط کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حکومتی حکام کی ملاقاتوں اور دوروں سے باہمی تعاون کو فروغ ملے گا۔ خطے میں پاک ایران مشترکہ چیلنجز اور خطرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اس دورے میں پاکستانی اعلی عہدیداروں سے باہمی دلچسپی روابط سمیت خطے اور بین الاقوامی امور کے بارے میں تبادل خیال کریں گے۔
رستم شاہ نے پاک ایران گیس پائپ لائن کے عملدرامد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے پاکستانی کے توانائی کمی پر قاپو پایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان افغانستان میں امریکی فوجی قیام کے خلاف ہیں کیوں کہ امریکہ افغانستان میں ایران، چین اور پاکستان پر نظر رکھنا چاہتا ہے۔