Mar ۲۶, ۲۰۱۸ ۱۴:۵۹ Asia/Tehran
  • ایران کے بارے میں ٹرمپ کی پالیسیاں کارگر ثابت نہیں ہوں گی

بین الاقوامی امور میں ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے معاون خصوصی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ، جان بولٹن جیسے نئے قدامت پسند اور سخت گیر افراد کو اہم حکومتی عہدوں پر مقرر کر کے ایٹمی معاہدے کے تعلق سے زیادہ سے زیادہ مراعات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات قومی سلامتی کے امور کے مشیر میک مسٹر کو برطرف کر کے اقوام متحدہ میں امریکا کے سابق نمائندے جان بولٹن کو قومی سلامتی کے امور کا مشیر مقرر کر دیا ہے- بین الاقوامی امور میں ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے معاون خصوصی حسین امیر عبداللہیان نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا کہ ٹرمپ نے جان بولٹن جیسے سخت گیر افراد کو مقرر کر کے درحقیقت خوف و ہراس پیدا کرنے اور ساتھ ہی ایٹمی معاہدے، علاقائی حالات اور ایران کے دفاعی پروگرموں کے تعلق سے زیادہ سے زیادہ مراعات حاصل کرنے والی پالیسی پر کام کرنا شروع کر دیا ہے-

انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب کو دوہنے والی امریکی پالیسی ایران جیسے مقتدر ملک میں ہرگز کارگر ثابت نہیں ہو سکتی-

واضح رہے کہ جان بولٹن نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں اپنے تازہ ترین بیان میں ٹرمپ کی ہی طرح ایٹمی معاہدے کو امریکا کا بدترین معاہدہ قرار دیا اور کہا کہ یورپی ملکوں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے ایران کے ساتھ ہوئے ایٹمی معاہدے کی اصلاح نہیں کی جا سکتی-

ٹیگس