مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کے فیصلے کی شدید مخالفت؛ لبنانی پارلیمنٹ کے رکن
لبنان کی پارلیمنٹ میں مزاحمت سے وفاداری نامی دھڑے کے سربراہ نے امریکہ اور لبنانی حکومت کی جانب سے مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کے فیصلے کی شدید مخالفت کی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: لبنان کی پارلیمنٹ میں مزاحمت سے وفاداری نامی دھڑے کے سربراہ محمد رعد نے کہا ہے کہ مزاحمتی گروہوں سے ہتھیار واپس لینے کا فیصلہ جلد بازی میں اور بیرونی قوتوں کے اشارے پر کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ قومی معاہدے کے منافی ہے اور جو لوگ اس پر عمل پیرا ہیں وہ خود کہتے ہیں کہ انہیں دباؤ میں آکر ایسا کرنا پڑا ہے۔ محمد رعد نے خبردار کیا کہ یہ فیصلہ لبنان کی خودمختاری کے لیے خطرناک ہے اور دشمن کو اندرونی استحکام تباہ کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ مزاحمتی ہتھیار 1982 سے لے کر 2025 تک لبنان کی حفاظت کرتے آئے ہیں، مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرایا ہے، توازن برقرار رکھا ہے اور دشمن کی جارحیت کے منصوبے ناکام کیے ہیں۔
محمد رعد نے کہا ہے کہ لبنان کی مزاحمتی تنظیموں کے ہتھیار ملک کی حفاظت کے لیے ضروری ہیں اور انہیں واپس کرنا خودکشی کے مترادف ہے۔ انہوں نے حکومت کے ہتھیار واپس لینے کے فیصلے کو خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور کہا کہ اس سے ملک میں امن و استحکام کو خطرہ ہوگا۔