Aug ۱۱, ۲۰۲۵ ۱۲:۲۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں ایمرجنسی جیسے حالات، راہل گاندھی سمیت کئی اپوزیشن رہنما  پولیس حراست میں+ ویڈیوز

ہندوستان کی پارلیمنٹ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ذریعے مرکزی الیکشن کمیشن پر برسر اقتدار پارٹی بی جے پی کے ساتھ مل کر ووٹ کی چوری کے لگائے گئے الزامات کے بعد سیاسی طوفان سا آ گيا ہے۔ اس دوران پارلیمنٹ ہاؤس سے الیکشن کمیشن دفتر تک مارچ نکال رہے کئی اراکین پارلیمنٹ کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

سحرنیوز/ہندوستان: موصولہ اطلاعات کے مطابق، پارلیمنٹ ہاؤس سے الیکشن کمیشن دفتر تک مارچ نکال رہے اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی بھی شامل تھے، جنھیں پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ اس کے علاوہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے کئی دیگر ایم پی بھی حراست میں لیے گئے ہیں۔ فی الحال مارچ رک گیا ہے۔ دہلی پولیس کی طرف سے ان رہنماؤں کو بس میں لے جایا جا رہا ہے۔ انہیں سینٹرل دہلی سے باہر جاکر چھوڑا جا رہا ہے۔

دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے اپوزیشن رہنماؤں کو وقت دیا گیا تھا لیکن وہ اس کے دفتر نہیں گئے بلکہ سڑک پر ہنگامہ کر رہے ہیں۔ وہیں راہل گاندھی نے پولیس کی بس سے ہی کہا کہ ہماری لڑائی سیاسی نہیں بلکہ آئین کو بچانے کے لیے ہے۔ مارچ کے دوران مغربی بنگال سے رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا بیہوش ہو گئیں۔ 

ان اراکین پارلیمنٹ کو دو بسوں میں بٹھا کر لے جایا گیا ہے۔ راہل گاندھی، اکھلیش یادو، پرینکا گاندھی، جیسے سینئر رہنماؤں کو لے کر جایا گیا ہے۔ اس دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ہمیں تو بولنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ وہیں سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ جنتر منتر پر یہ لوگ مظاہرہ کر سکتے تھے لیکن اس طرح سینٹرل دہلی کے راستوں پر نکل کر نظام خراب کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ وہیں اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے دفتر جا رہے تھے لیکن انہیں اس سے ٹھیک پہلے ہی روک لیا گیا۔ اس کے بعد انہیں بسوں میں لے جایا گیا۔ انہیں فی الحال سنسد مارگ تھانے میں پہنچایا گیا ہے۔

کانگریس کا کہنا ہے کہ جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے۔ ہم جب ووٹر لسٹ مانگ رہے ہیں تو اسے مہیا کیوں نہیں کرایا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے پولیس کی بس سے ہی کہا کہ ہماری لڑائی سیاسی نہیں بلکہ آئین کو بچانے کے لیے ہے۔ راہل نے کہا کہ ہمیں پیور ووٹر لسٹ چاہیے۔ وہیں مارچ کے دوران ترنمول کانگریس کی ایم پی مہوا موئترا بیچ راستے میں ہی بیہوش ہو گئیں۔ 

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ اگر حکومت ہمیں الیکشن کمیشن دفتر تک پہنچنے نہیں دیتی ہے تو ہمیں سمجھ نہیں آتا، اسے کس بات کا خوف ہے۔ اس مارچ میں سبھی اراکین پارلیمنٹ تھے، ہم پُرامن طریقے سے مارچ نکال رہے تھے۔ ہم چاہتے تھے کہ الیکشن کمیشن سبھی اراکین پارلیمنٹ کو بلاتا، ہم میٹنگ کرتے اور اپنا اپنا موقف پیش کرتے لیکن الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ صرف 30 رکن آئیں، ایسا کیسے ممکن ہے۔

ٹیگس