ایرانی عوام مولائے متقیان (ع) کے پیروکار ہیں، خطیب جمعہ تہران
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی نے کہا ہے کہ ایرانی عوام نے مولائے متقیان حضرت علی علیہ السلام کی پیروی کرتے ہوئے جہاد و دفاع کے راستے کو اپنایا اور سامراجی نظام اور اس کے تسلط سے خود کو چھٹکارہ دلایا ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی نے اس ہفتے کے نماز جمعہ کے خطبوں میں رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام نوروز پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور ایرانی مصنوعات کی خریداری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی اشیا خریدتے وقت ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ہم ملکی معیشت کی حمایت کرتے ہیں جبکہ غیر ملکی اشیا خرید کر غیر ملکی معیشت کی حمایت کرتے ہیں۔
تہران خطیب جمعہ نے ایرانی مصنوعات کے معیار کو بلند کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ عہدیداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی مصنوعات کے معیار میں اضافہ کریں تاکہ ایرانی مصنوعات غیر ملکی اشیا کے ساتھ رقابت کی پوزیشن میں آ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہو گئے تو غیر ملکی مصنوعات کی درآمد اور اسمگلنگ کی حوصلہ شکنی کی جا سکتی ہے۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے یہ بات زور دے کرکہی کہ حکومت صرف نعرے نہیں بلکہ عملی طور پر ایسا کر کے دکھائے اور سرکاری اداروں میں غیر ملکی مصنوعات کی خریداری کا سلسلہ سرکاری سطح پر بند کرنے کا اعلان کرے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے مشہد مقدس میں اپنے سالانہ خطاب میں انقلاب اسلامی کے اصلی نعروں اور امنگوں کو محفوظ رکھنے پر ایرانی عوام کا شکریہ ادا کیا تھا اور میں قوم کو اس بات پر مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ وہ انقلابی امنگوں پر ثابت قدمی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے مولائے متقیان حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مبارک باد پیش کی اور آپ کے فضائل و مناقب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امامت منصب الہی ہے اور اس کا تعین خدا کی جانب سے کیا جاتا ہے اور خداوند تعالی ایسے شخص کو اس منصب کے لئے منتخب کرتا ہے جو لوگوں کی زیادہ سے زیادہ ضرورتوں کو پورا کر سکے جس میں علم و دانش سر فہرست ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے فضائل و کمالات کے بیان سے زبان عاجز ہے البتہ ہمیں دیکھنا چاہیے کہ ہم حضرت علی السلام کے سچے پیروکار ہیں یا نہیں۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے ایام البیض اور اعتکاف کے آغاز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اعتکاف انبیاء کی سیرت ہے اور اس پسندیدہ عمل میں بہت زیادہ برکتیں پائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم غار حرا میں اعتکاف فرماتے اور کعبے کا نظارہ کیا کرتے تھے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا آج ہم مسلمان بھی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی مانند حرمین شریفین کو ویسی ہی سربلندی دلانے کی سوچتے ہیں کہ جیسی خداوند متعال چاہتا ہے؟۔
تہران کے خطیب جمعہ نے جہاد و دفاع کو مشعل راہ بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جہاد اور دفاع کی برکت سے عوام کو بیرونی سامراجی نظام اور ان کے داخلی تسلط سے نجات ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملت ایران نے حضرت علی علیہ السلام کی تاسی کرتے ہوئے سامراجی نظام اور اس کے داخلی تسلط کا مقابلہ کیا اور اپنی نجات کا راستہ تلاش کر لیا۔