فلسطین کی کامیابی عالم اسلام کی عزت
اسلامی بیداری کے عالمی فورم کے اسٹریٹیجک اینڈ ریسرج سینٹر کے سربراہ حسین اکبری نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطین کی کامیابی پورے عالم اسلام کی عزت و وقار کے مترادف ہے۔
اسلامی بیداری کے عالمی فورم کے اسٹریٹیجک اینڈ ریسرج سینٹر کے سربراہ حسین اکبری نے اتوار کی رات تہران میں فلسطین کی حمایت سے متعلق منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر فلسطین کے حالات سامنے نہ ہوتے تو مسلمانوں کے خلاف عالمی استکبار کے جرائم کبھی بے نقاب نہ ہوتے اور اگر ایران کا اسلامی انقلاب نہ ہوتا تو صیہونیوں کی ساری امنگیں پوری ہو جاتیں اور فلسطین کا کوئی وجود ہی باقی نہ رہتا۔انھوں نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت ماضی کی پوزیشن میں بالکل نہیں ہیں اور وہ علاقے میں حاصل اپنی حمایت کھو چکے ہیں۔حسین اکبری نے کہا کہ فلسطینی قوم اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ کھوکھلی غاصب صیہونی حکومت اور ظالم امریکہ کے مقابلے میں بہترین راہ، استقامت ہی ہے۔اسلامی بیداری کے عالمی فورم کے اسٹریٹیجک اینڈ ریسرج سینٹر کے سربراہ نے کہا کہ استکباری محاذ جانتا ہے کہ اگر وہ استقامت کو خطرے سے دوچار کرتا ہے تو اسے منھ توڑ جواب ملے گا اس لئے کہ استقامت اس وقت ایک ایسی طاقت بن چکی ہے کہ صیہونی حکومت اگر کوئی معمولی سی بھی غلطی کرتی ہے تو وہ ہمیشہ کے لئے پچھتائے گی - تہران میں تحریک حماس کے نمائندے خالد قدومی نے بھی اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یقینی طور پر فلسطینی شہدا کا خون صیہونی حکومت کے مقابلے میں سرانجام رنگ لائے گا۔تہران میں جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے نے بھی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی مزاحمتی قوتیں صیہونی حکومت کے مقابلے میں مکمل صف آرا ہیں اور خدا کے فضل و کرم سے غاصب صیہونی حکومت کا زوال بہت قریب ہے۔ناصر ابو شریف نے کہا کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ بعض عرب ملکوں کے رہنما، غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کر رہے ہیں اور اس ناجائز حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں۔تہران میں جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے ناصر ابو شریف نے کہا کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل یا عرب لیگ سے کوئی توقع نہیں رکھی جا سکتی اور اس سلسلے میں کسی بھی طرح کے مذاکرات بھی لاحاصل ہیں اور موجودہ صورت حال میں صرف استقامت و مزاحمت ہی ہے جو غاصب صیہونی حکومت کی پالیسیوں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہو سکتی ہے۔قابل ذکر ہے کہ فلسطین کی حمایت میں یہ ایک روزہ کانفرنس اتوار کی رات تہران میں مقدس دفاع سے منسوب میوزیم میں مختلف سیاسی شخصیات کی شرکت سے منعقد ہوئی۔