Sep ۱۳, ۲۰۲۵ ۰۹:۳۸ Asia/Tehran
  • ایران کے وزیرخارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ٹیلی فونی بات چیت

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران یورپی ٹرائیکا کے غیرقانونی رویے پر سخت تنقید کی۔

سحرنیوز/ایران: وزیر خارجہ نے انتونیو گوتریش سے کہا کہ یورپی ٹرائیکا ایران پر امریکی-صیہونی جارحیت کو سرے سے نظرانداز کرتے ہوئے سلامتی کونسل کی منسوخ شدہ قراردادوں کو تہران پر مسلط کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے جو کہ انتہائی غیرذمہ دارانہ اقدام ہے۔ سید عباس عراقچی نے زور دے کر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی عدم پھیلاؤ معاہدے کے تحت اپنے عوام کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے لہذا اقوام متحدہ اور تمام ممالک کا فرض ہے کہ عالمی قوانین کے پابند ایک ملک کی ایٹمی تنصیبات پر غیرقانونی حملوں کی مذمت کریں اور اس سلسلے میں ٹھوس موقف اپنائیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران آئی اے ای اے کے ساتھ نئے حالات کے تحت مفاہمت کی کوششوں میں مصروف ہے اور یورپی فریق اور سلامتی کونسل کے ارکان کو چاہیے کہ ایران کی اس نیک نیتی کی قدر کریں۔ سید عباس عراقچی نے صیہونی حکومت کی جنگ پسندی، مسلسل جارحیت اور غاصبانہ قبضے کو وقت کا اہمترین مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ تل ابیب کے ہاتھوں نسل کشی اور تسلط پسندی کو روکناعالمی برادری، اقوام متحدہ اور سیکریٹری جنرل کے فرائض میں شامل ہے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کے نئے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ایران کے ایٹمی معاملے میں سفارتکاری اور بات چیت کی حمایت کرتا ہے۔

ٹیگس