ایٹمی سرگرمیاں فوری طور پر ایک لاکھ نوے ہزار سو تک پہنچائی جائیں، رہبر انقلاب اسلامی کی تاکید
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے سے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے دائرہ کار میں ایٹمی سرگرمیاں ایک لاکھ نوے ہزار سو تک پہنچانے کے لئے ضروری اقدامات فوری طور پر انجام دے اور یہ کام شروع کر دے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی برسی کے عظیم الشان اجتماع سے اپنے خطاب کے دوران ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ بعض یورپی حکومتیں یہ توقع کر رہی ہیں کہ ایرانی عوام پابندیوں کو بھی تحمل کریں اور ایٹمی سرگرمیوں سے بھی دستبردار ہو جائیں لیکن میں ان حکومتوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ تمہارا یہ خواب پریشان کبھی بھی پورا نہیں ہو سکے گا-
آپ نے فرمایا کہ ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اگر اس صورت حال کو قبول نہ کیا گیا تو جنگ ہو جائے گی لیکن میں کہتا ہوں کہ ایسا نہیں ہو گا-
یہ محض ایک نفسیاتی جنگ ہے- رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امام خمینی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ امام کی خواہش و آرزو کے مطابق ایران کا اسلامی جمہوری نظام روز بروز ترقی کرتا جا رہا ہے اور دشمنوں کو اپنے منصوبوں میں ہمیشہ ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ حضرت امام خمینی رح کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ آپ نے اسلامی نظام کو استحکام بخشا اور ان کی بہت سی خواہشیں اور آرزوئیں ان کی رحلت کے بعد پوری ہوئیں جن میں ملک کی خود اعتمادی و خود کفالت تعلیم اور مختلف میدانوں میں ایران کی ترقی و پیشرفت اور مغربی ایشا اور شمالی افریقا جیسے وسیع و عریض علاقے میں ایران کا اثر و رسوخ شامل ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی نظام سے دشمن کی عداوتوں اور ناراضگی کی وجہ یہی ہے کہ اسلامی نظام، دشمنوں کے مقابلے میں پوری طرح سے ڈٹا ہوا ہے- آپ نے ملک میں ایٹمی توانائی کے میدان میں حاصل ہونے والی پیشرفت کو ایران کے لئے باعث افتخار قرار دیا اور اس راہ میں دشمنوں کی جانب سے کھڑی کی گئیں رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جب ہمیں مریضوں کے علاج کے لئے بیس فیصد افزودہ یورینیم اغیار سے حاصل کرنا ہوا تو انہوں نے ہمارے سامنے طرح طرح کی شرطیں عائد کر دیں اور اس صورت حال غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ایسے میں اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے باصلاحیت سائنسدانوں اور نوجوانوں پر بھروسہ کر کے خود ملک کے اندر یورینیم کو بیس فیصد تک افزودہ کیا-
رہبر انقلاب اسلامی نے ایرانی سائنسدانوں اور نوجوانوں کی صلاحیتوں پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ دشمن نے ایرانی نوجوانوں کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان لگانے کے لئے یہ پروپیگنڈہ کرنا شروع کر دیا کہ یہ صلاحتیں علاقے میں کشیدگی کا باعث بن رہی ہیں جبکہ یہ توانائیاں خالصتا ترقی و پیشرفت کی ضامن ہیں-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کی میزائل توانائی کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ میزائل توانائی ملک کی سلامتی کا ایک مضبوط پوائنٹ ہے کیونکہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران جب ہمارے پاس دفاعی ہتھیار نہیں تھے اور میزائل توانائی نہیں تھی تو ہمارے سرحدی شہروں سے لے کر تہران تک جیسے شہر رات و دن دشمن کے میزائل حملوں کی زد پر تھے لیکن ایرانی عوام نے ماضی کے تجربات سے سبق حاصل کر کے خود کو علاقے میں میزائل توانائی کے میدان میں سب سے اوپر کر لیا ہے اور دشمن کو اس بات کا یقین ہو گیا ہے کہ اگر وہ ایک مارے گا تو دس کھائے گا-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کی میزائل توانائی پوری طرح دفاعی نوعیت کی ہے- آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دشمن ہمارے اس مضبوط پوائنٹ کے خلاف نفسیاتی جنگ چھیڑے ہوئے ہیں، فرمایا کہ دشمن کوشش کر رہے ہیں کہ ہم اپنی قومی سلامتی کے ضامن محرکات اور نقطہ قوت سے دستبردار ہو جائیں تاکہ اغیار آسانی کے ساتھ ہمارے عوام اور ملک پر مسلط ہو جائیں لیکن ایران کے عوام دشمنوں کی اس چال کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں-
آپ نے عالمی سطح پر اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے انصاف پسندی کی آواز بلند کئے جانے کو ایران کی عزت و وقار کا باعث قرار دیا اور فرمایا کہ آج غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں مظلوم فلسطینیوں کی حمایت بھی اسلامی جمہوریہ ایران کا ایک اور نقطہ قوت ہے۔
آپ نے فرمایا کہ ایک ایسے وقت جب صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطین اور مزاحمتی قوتوں کی حمایت اور علاقے کے ملکوں کی ارضی سالمیت کا دفاع اسلامی جمہوریہ ایران کی عزت و سربلندی کا باعث ہے تو دشمن کوشش کر رہا ہے کہ اسے علاقے میں ایران کی مداخلت قرار دے کر تنازعہ کھڑا کرے-
رہبر انقلاب اسلامی نے میدان میں عوام کی موجودگی کو انتہائی اہم قرار دیا اور آئندہ جمعے کو عالمی یوم القدس کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ خدا وندعالم کے فضل و کرم اور عوام کی شاندار وسیع شرکت سے اس سال کا یوم القدس ہر سال سے کہیں زیادہ بھرپور اور پرجوش طریقے سے منایا جائے گا۔