Jan ۲۰, ۲۰۱۹ ۱۳:۴۷ Asia/Tehran
  • شہزادی کونین کے یوم شہادت پر ایران اسلامی سوگوار و عزادار

تیرہ جمادی الاول ام الائمہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مظلومانہ شہادت کی تاریخ کی مناسبت سے پورا اسلامی جمہوریہ ایران سوگوار و عزادار ہے اور جگہ جگہ مجالس غم و نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری ہے۔

شہزادی کونین، دختر رسول بی بی دو عالم حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کے یوم شہادت کے موقع پر ایران اسلامی سوگوار و عزادار ہے۔

اس موقع پر خاص طور پر مشہد مقدس میں حضرت امام رضاعلیہ السلام کے حرم مطہر اور قم میں جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے روضہ اقدس میں دسیوں ہزار سوگواروں اور عزاداروں کی موجودگی میں مجالس غم اور نوحہ و ماتم برپا ہے اور ماتمی دستے منظم انداز میں شہر کے گوشہ و کنار سے ماتم کرتے ہوئے حرم مطہر میں پہنچ رہے ہیں-

ایک روایت کے مطابق تیرہ جمادی الاول دختر رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ  علیہا کا یوم شہادت ہے- اس موقع پر ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں کی مساجد، امام بارگاہوں اور مقدس مقامات پر مجالس کا اہتمام کیا گیا ہے جہاں ذاکرین اہلبیت اطہار،  بی بی دوعالم کے فضائل و مصائب بیان کر کے سوگواروں اور حاضرین کو مثاب کر رہے ہیں-

مقدس  شہر قم میں مراجع تقلید کے مکانات میں بھی ایام فاطمیہ کی مجالس جاری ہیں جن میں علما اور عوام کی بہت بڑی تعداد شریک ہے-

مشہد سے موصولہ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ امام رضاعلیہ السلام کا ملائک نشین حرم مطہر پوری طرح سیاہ پوش ہے اور ماتمی انجمنیں حرم مطہر کے مختلف صحن میں عزاداری اور سینہ زنی میں مصروف ہیں اور لوگ اپنے اپنے انداز میں فرزند رسول حضرت امام رضا علیہ السلام کو ان کی جدہ ماجدہ کی مظلومانہ شہادت کا پرسہ دے رہے ہیں-

صدیقہ طاہرہ کے یوم شہادت کی مناسبت سے حضرت امام رضا علیہ السلام  کے حرم مطہر کے گنبد کا سبز پرچم تبدیل کر کے سیاہ پرچم نصب کر دیا گیا ہے جبکہ ضریح مبارک اور رواقوں کے کتبے بھی سیاہ پوش کر دیئے گئے ہیں-

  عراق کے مقدس شہروں سے بھی اطلاعات ہیں کہ صدیقہ طاہرہ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کے موقع پر عتبات عالیات میں سوگواروں اور زائرین کی بہت بڑی تعداد نوحہ و ماتم کر رہی ہے اور جگہ جگہ مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا ہے-

پاکستان اور ہندوستان میں بھی ایام فاطمیہ کی مجالس برپا ہیں اور شبیہ تابوت برآمد کئے جا رہے ہیں-

ایک روایت کے مطابق شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیھا سن گیارہ ہجری قمری میں اپنے پدر بزرگوار کی رحلت جانگداز کے تقریبا پچہتر روز کے بعد تیرہ جمادی الاول اور ایک روایت کے مطابق تقریبا پچانوے دن کے بعد تین جمادی الثانی کو بے پناہ مصائب وآلام اور درد و رنج برداشت کرنے کے بعد شہید ہو گئیں-

ایران، عراق، پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں اہلبیت اطہار علیہم السلام کے چاہنے والے ان دونوں ہی تاریخوں میں بی بی دوعالم کی مظلومانہ شہادت کا غم مناتے ہیں-

شہزادی کونین، عصمت کے اعلی ترین درجے پر فائز تھیں اسی لئے آپ کا اسم مبارک فاطمہ ہے-

آپ کے بے شمار القاب ہیں جن میں زہرا، مرضیہ، صدیقہ، طاہرہ، عذرا، بتول، ام ابیہا اور ام لآئمہ جیسے القاب سب سے زیادہ مشہور ہیں-

ٹیگس