ایران نے بحرینی نوجوانوں کو سزائے موت دینے کی مذمت کی
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بحرین میں بے گناہ نوجوانوں کو سزائے موت دینے کی بھر پور الفاظ میں مذمت کی ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے بحرینی حکومت کی طرف سے بے گناہ نوجوانوں کو سزائے موت دینے کے اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بحرین کے اس فرقہ وارنہ عمل سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ بحرینی حکومت بحران کے حل کے بجائے مظاہرین کے کچلنے میں اپنی غلط پالیسی پر گامزن ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بےگناہ افراد اور احتجاج کرنے والے مظاہرین کو سزائے موت دینے سے بحرینی حکومت کو درپیش بحران حل نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دھونس دھمکی، جبر و تشدد اور شکنجوں کے ذریعہ لئے گئے اعترافات پر سزائے موت دینا غیر منصفانہ عمل ہے۔
سید عباس موسوی نے بحرینی حکومت کے القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ رابطوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بحرینی حکومت بحرینی عوام کے پرامن مظاہروں کو کچلنے کے لئے دہشت گرد گروہوں سے بھی استفادہ کرتی ہے۔
واضح رہے کہ بحرینی حکومت نے بے بنیاد الزامات عائد کرکے بحرین کے دو جوانوں 24 سالہ احمد عیسی الملالی اور 25 سالہ علی محمد العرب کو کل پھانسی دے کر شہید کردیا ہے ۔