ایران کے ساتھ دشمنی کی تاریخ میں امریکہ کی بے مثال گوشہ نشینی
ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ دشمنی کی تاریخ میں امریکہ بے مثال گوشہ نشینی کا شکار ہوا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے آج صبح نیو یارک کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل مہر آباد ایر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ آج ایران کے وعدوں کو کم کرنے کے معاملے میں دنیا کے بیشتر ممالک نے امریکہ کی مذمت کی اور حتی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی میں اس معاملے کو اٹھانے سے متعلق واشنگٹن کی درخواست پر بھی کوئی توجہ نہیں دی۔
صدر مملکت نےایرانی قوم کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کو امریکہ کی مایوسی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم پابندیوں اور دشمنوں کے خلاف بھرپور طریقے سے کھڑی ہے۔
حسن روحانی نےآرامکو آئل فیلڈز پر حملے کے بارے میں ایران کے خلاف امریکی الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آرامکو واقعے نے یمن پر سعودی عرب کے حملے میں تمام آزاد رائے عامہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ علاقے پر تسلط جمانا چاہتا ہے تا کہ مشرقی سعودی عرب کا تیل اس کے کنٹرول میں آ جائے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہرمز امن اقدام ایران کا نیا منصوبہ ہے جسے ہم جلد ہی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کریں گے اور یہ منصوبہ اقوام عالم کو بتا دے گا کہ ایران علاقے میں طویل المدت قیام امن کے درپے ہے۔
حسن روحانی نے آبنائے ہرمز کے سلامتی منصوبے کو خلیج فارس میں باہمی تعاون قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ 2001 سے خطے میں ہے لیکن تاحال وہ امن و امان برقرار کرنے میں کامیاب نہیں ہوا اس لئے ضروری ہے کہ علاقائی مسائل و مشکلات اسی علاقے کے ملکوں کے ذریعے حل ہوں۔
صدرمملکت آج صبح اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک روانہ ہوگئے۔