ایران ایشیائی تعلقات کی توسیع کا خواہاں ہے، صدر روحانی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ مشرق پر توجہ اور اہم ایشیائی اور پڑوسی ملکوں کے ساتھ قریبی تعلقات کی برقراری ہمیشہ ہی اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی کا حصہ رہی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کوالالامپورمیں ہونے والے بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کے لئے ملیشیا روانگی سے قبل تہران میں اپنے بیان میں کہا اس اجلاس میں عالم اسلام کے چند جانبہ تعلقات کا جائزہ لیا جائے گا۔
صدر روحانی نے جغرافیائی، توانائی کے ذخائر، آبادی، صنعت، ثقافت و تمدن کے تعلق سے عالم اسلام میں پائی جانے والی توانائیوں اور گنجائشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی، جنگ و خونریزی، اغیار کی مداخلت اور ترقیاتی مواقع کا فقدان جیسے مسائل آج دنیائے اسلام کی اہم ترین مشکلات ہیں۔ انہوں نے سیاسی اور اقتصادی معاملات اور ماحولیاتی مسائل میں ایران اور جاپان کے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی ظالمانہ اور غیرقانونی پابندیاں زیادہ دیرتک باقی رہنے والی نہیں ہیں اور دنیا کے ممالک ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ان کا ٹوکیو کا دورہ دوطرفہ تعلقات میں آسانیاں پیدا کرنے اور ایران وجاپان کے درمیان اہم مسائل کے بارے میں بات چیت کے لئے انجام پارہا ہے کہا کہ جاپانی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں علاقے کی سیکورٹی اور دیگر اہم علاقائی معاملات پر بات چیت ہوگی۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی ملیشیا کے وزیراعظم کی سرکاری دعوت پر کوالالامپور اجلاس میں شرکت کے لئے منگل کو تہران سے روانہ ہوگئے بعد ازاں وہ جمعہ کو جاپانی وزیراعظم کی دعوت پر ٹوکیو جائیں گے۔