Jul ۲۰, ۲۰۲۰ ۱۸:۱۰ Asia/Tehran
  • ایرانی عدلیہ اعتراضات اور فسادات میں فرق کی قائل ہے: چیف جسٹس

ایرانی عدالیہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ دشمنوں کی تشہیراتی ہنگامہ آرا‏ئی اور پروپیگنڈوں کا ایران کی عدالتی کارروائی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور ایران کے عدالتی نظام کے فیصلے قانون و شریعت کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں۔

ایران کی عدلیہ کے سربراہ سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کی عدلیہ کے حکام ، جائز مطالبات و اعتراضات  اور بلوا و فسادات کے درمیان فرق کے قائل ہیں، احتجاج و اعتراض کو سنا جاتا ہے اور سنا بھی جانا چاہئے مگر بلوا، فسادات اور ملک میں جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی ایران کی عدلیہ کے لئے ریڈ لائن ہے۔

 سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران کے عدالتی نظام میں انصاف کی فراہمی کی بنیاد ثبوت و دلائل اور حق و انصاف کے تقاضے پورے کرنا ہے اور قانونی توانائیاں اور انصاف کا عمل، حقوق عامہ اور مدعی و مدعا علیہ کے حقوق کا ضامن ہے۔

واضح رہے کہ دشمن ذرائع ابلاغ ایران میں تین مسلح بلوائیوں کو سزائے موت سنائے جانے پر ہنگامہ اور واویلا مچائے ہوئے ہیں اور ان مجرموں کے جرائم کی جانب سے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔

مذکورہ تین مجرمین مسلح ڈکیتی، عام شہریوں منجملہ ایک خاتون پر حملہ کرنے، بلوا و فساد برپا کرنے، بینکوں اور بسوں وغیرہ سمیت سرکاری اور نجی املاک کو آگ لگانے جیسے سنگین جرائم میں ملوث تھے اور انہوں نے ان کی ویڈیو بنا کر بعض دشمن ذرائع ابلاغ کو بھی ارسال کی تھی۔

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link

6: https://chat.whatsapp.com/DZdWBKZsv7v06U6c7eoOne

 

 

ٹیگس