امریکہ پوری دنیا میں نفرت کی علامت بن چکا ہے: جنرل حسین سلامی
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈرانچیف نے کہا ہے کہ ایرانی بحریہ ایک ایئر بیسڈ بحری طاقت میں تبدیل ہو گئی ہے جس کے پاس ڈرون طیاروں اور ایمفی بائیس قسم کے ہیلی کاپٹروں اور طیاروں کی بڑی رینج موجود ہے۔
بدھ کی صبح بندر عباس میں ملکی ماہرین کے تیار کردہ جدید ترین ڈرون طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی سپاہ پاسداران کی بحری فورس میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جنرل حسین سلامی کا کہنا تھا کہ امریکہ کی توسیع پسندانہ پالیسی میں کوئی تبدیلی دکھائی نہیں دیتی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ بدستور دیگر ملکوں پر اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی حکمران سیاسی دانشمندی سے عاری ہو چکے ہیں اور ان میں تدبر کا بھی فقدان دکھائی دیتا ہے۔
جنرل حسین سلامی نے امریکی صدر کے اس اعتراف کا ذکر کرتے ہوئے کہ وہ شام کے صدر بشار اسد کو قتل کرنا چاہتے ہیں، کہا کہ یہ امریکہ کی سیاسی طاقت کا باب بند ہوجانے کا اعتراف ہے کہ واشنگٹن کھل کر کسی ملک کے قانونی صدر کو قتل کرنے کی بات کر رہا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے یہ سوال اٹھاتے ہوئے کہ کیا امریکی حکام اکیلے کسی اسلامی ملک کی سڑکوں پر آمد و رفت کر سکتے ہیں؟ کہا کہ امریکہ نہ صرف دنیا بھر کی اقوام میں نفرت کی علامت بن گیا بلکہ خود امریکی شہری بھی آج مردہ باد امریکہ کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
واضح رہے کہ ایک سو اٹھاسی جدید ترین ڈرون طیاروں اور دو Amphibious ہیلی کاپٹروں اور چار گن شپ ہیلی کاپٹروں کی سپاہ پاسداران کی بحری فورس میں شمولیت کی تقریب بدھ کو جنوبی ایران کے ساحلی شہر بندر عباس میں منعقد ہوئی جس میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اعلی افسران نے شرکت کی۔
سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کی بحری یونٹ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نےاس موقع پر بتایا کہ سپہر، شھاب دو اور ہد ہد چار قسم کے ڈرون طیارے عمودی پرواز کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ جبکہ مہاجر نامی ڈرون طیارے سمندر اور ساحلی پٹی پر دو سو کلومیٹر سے زیادہ کی حدود میں پرواز کرنے کے ساتھ ساتھ چار میزائل بھی لے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا یہ طیارے تمام تر موسمی حالات میں زمینی اور سمندری مشن انجام دینے کی توانائی رکھتے ہیں۔
ریئر ایڈمرل تنگسیری کا کہنا تھا کہ سپاہ پاسداران کی بحریہ میں شامل کیے جانے والے تمام کے تمام ڈرون طیارے ایرانی ماہرین اور سائنسدانوں نے اندرونی وسائل کے ذریعے ڈیزائن اور تیار کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے تین قسم کے ڈرون طیارے پہلی مرتبہ منظر عام پر لائے گئے ہیں اور یہ سمندر میں تیرتے ہوئے اہداف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا سکتے ہیں۔
سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ تمام ڈرون طیارے دو سو کلومیٹر کی حددو میں پرواز کرنے کے ساتھ ساتھ چار میزائل بھی لے جاسکتے ہیں کہا کہ دو ایمفی بائیس ہیلی کاپٹر اور چار گن شپ ہیلی کاپٹر بھی بحری فورس میں شامل کیے گئے ہیں۔