دنیا کی اسی فی صد کورونا ویکسین دس فی صد ترقی یافتہ ملکوں میں صرف
ایران کے وزیر صحت نے انسداد کورونا مہم کے تعلق سے دنیا کی بڑی طاقتوں کی خود غرضانہ پالیسیوں کے نتائج کی بابت خبردار کیا ہے۔
ایران کے وزیر صحت ڈاکٹرسعید نمکی نے ہلسنکی پالیسی فورم کے اعلی سطحی اجلاس سے آن لائن خطاب میں کہا کہ دنیا پچھلے پندرہ ماہ سے کورونا کی وبا کا مقابلہ کر رہی ہے ۔.
ایران کے وزیر صحت نے انسداد کورونا مہم کے تعلق سے عالمی سطح پر امتیاز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی اسی فی صد کورونا ویکسین صرف دس ترقی یافتہ ملکوں میں صرف کی گئی ہے جبکہ دنیا کے کم آمدنی اور متوسط آمدنی والے ملکوں کو اب تک کورونا ویکسین نہیں مل سکی ہے۔
ڈاکٹر سعید نمکی نے کہا کہ صحت و سلامتی کے معاملات کو جغرافیائی سرحدوں میں محدود نہیں کیا جاسکتا کیونکہ دنیا کے ایک خطے کے لوگوں کا دکھ درد اور مشکلات ، دیگرعلاقوں میں آباد لوگوں سے نتھی ہے۔
ایران کے وزیرصحت نے کہا کہ جب تک پوری دنیا محفوظ نہیں ہوجاتی، کسی بھی علاقے میں گردش کرنے والا وائرس ، دنیا کے دیگر ملکوں کی صحت و سلامتی کے نظام کے لیے خطرے کا باعث بنا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ تمام تر بندشوں ، غیر قانونی پابندیوں اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی اقتصادی مشکلات کے باوجود ہم کورونا وائرس کے خلاف قومی مہم کے لیے لازمی ساز و سامان کی تیاری میں کامیاب رہے ہیں۔
جن میں پرسنل سیفٹی کٹ ، ٹیسٹ کٹ، میڈیکل آلات اور دوائیں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ایران نے مقامی سطح پر کورونا ویکسین کی تیاری کے چھے پلٹ فارم بھی تیار کرلیے ہیں اور ویکسین کی مشترکہ تیاری کے چار معاہدے بھی کیے ہیں۔
ایران کے وزیر صحت نے کہا کہ عنقریب ، ایران میں کورونا سمیت بہت سے دوسری ویکسینوں کی صنعتی پیمانے پر پیداوار شروع کردی جائے گی اور ایران ، مغربی ایشیا میں ویکسین سازی کے سب سے بڑے مرکز میں تبدیل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران دنیا کے دیگر ملکوں کو بھی اپنے یہاں تیار کیے جانے والے ویکسین برآمد کرنے کے لیے بھی آمادہ ہے۔