صدر سید ابراہیم رئیسی اور انصاف کی فراہمی کا عزم
صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے اپنی کابینہ کے ارکان کے ہمراہ بانی انقلاب اسلامی کے مزار پر حاضری اور انقلاب اسلامی کی امنگوں سے تجدید عہد کیا ہے۔ بعدازاں کابینہ کے پہلے اجلاس سے کرتے ہوئے صدر ابراہیم رئیسی نے انصاف کے قیام کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
بانی انقلاب اسلامی کے مزار پر حاضری اور تجدید عہد کے بعد اپنی کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ابراہیم نے یہ بات زور دے کر کہی کہ عوام کو اپنی زندگی میں ترقی اور انصاف کے اثرات پوری طرح محسوس ہونا چاہیے۔صدر ایران نے کہا کہ نظام ولایت فقیہ میں کسی قسم کا تعطل نہیں پایا جاتا اور رہبر انقلاب اسلامی تمام تر ملکی امور سے پوری طرح آشنا ہیں اور مہارت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان دنوں ایسا بندوبست کیا گیا ہے کہ ملکی امور چلانے میں تعطل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ انصاف صرف نعروں کی حدتک نہ رہے بلکہ عوام کو اپنی زندگی میں ترقی اور انصاف محسوس ہونا چاہیے۔انہوں نے اپنے کابینہ کے وزرا پر زور دیا کہ وہ بدعنوانں کی راہوں کا پتہ لگائیں اور انہیں پوری طرح سے بند کردیں تاکہ ہمیں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اس سے پہلے اپنی کابینہ کے ارکان کے ہمراہ بانی انقلاب اسلامی کے مزار پر حاضری دینے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ امام خمینی کے افکار و نظریات ہمیں عوام کی خدمت کا درس دیتے ہیں اور رہبر انقلاب اسلامی بھی اس بات پر زور دیتے آئے ہیں کہ عوام کی خدمت خدا کے لیے ہونی چاہئے صدر ایران نے کہا کہ امام خمینی کی نگاہ میں عوام کی خدمت کا مطلب صرف رسمی نہیں اور عام سیاستدانوں کی رائے سے بالکل مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ امام خمینی عوام پر یقین رکھتے تھے اور جب وہ فرماتے تھے کہ عوامی رائے ہی معیار ہے تو اس کا مطلب یہ تھا کہ حکومت عوام کی خدمت کے لیے دی گئی ایک امانت ہے۔واضح رہے کہ صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کو اپنی کابینہ کے ارکان کے ہمراہ تہران میں واقع بانی انقلاب اسلامی کے مزار پر حاضری دی فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔صدر اور ان کے کابینہ کے ارکان نے اس موقع پر اسلامی انقلاب کی امنگوں کی پاسداری اور عوامی خدمت کا عہد کیا۔ایران کی پارلیمنٹ نے ایک ہفتے کے بحث و مباحثے کے بعد بدھ کے روز صدر ابراہیم رئیسی کی نامزد کابینہ کے انیس میں اٹھارہ وزرا کو بھاری اکثریت سے اعتماد کا ووٹ دے دیا ہے۔ایران کی نئی کابینہ کے بیشتر ارکان نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد اپنے عہدوں کا چارج بھی سنبھال لیا ہے۔